وفاقی حکومت پشاور میں ہندوؤں کے مندروں اور دھرم شالوں کی مسماری رکوائے ، ڈاکٹر رمیش لعل کا قومی اسمبلی میں مطالبہ

جمعرات 25 فروری 2016 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اقلیتی رکن اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہندوؤں کے مندروں اور دھرم شالوں کی بے حرمتی جاری ہے اور کے پی کے حکومت پشاور میں ہندو مندر کو فروخت کر کے شاپنگ پلازہ بنانا چاہتی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقلیتی عبادت گاہوں کے تحفظ اور ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے لئے کمیٹی بنائی جائے انہوں نے کہا کہ تھرپار کر اور بلوچستان میں بھی ہندو مندروں اور دھرم شالوں کی بے حرمتی جاری ہے ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے پاکستان میں اقلیتوں کو آئین کے مطابق تحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ملک میں ہندوؤں کی عبادت گاہوں کا تحفظ کیا جائے ان کو مسمار نہ کیا جائے اور نہ ان کی جگہ شاپنگ سنٹرز تعمیر کئے جائیں مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے متعدد رکن اسمبلی رمیش لعل نے پی ٹی آئی اراکین سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوؤں کی عبادت گاہوں کی فروخت رکوانے میں کردار ادا کرے اور صوبائی حکومت کو ایسے اقدامات سے روکے ۔

(جاری ہے)

عبادت گاہوں کی مسمار کرنے سے اقلیتیں خود کو غیر محفوظ تصور کریں گے ۔