جعلی نوٹ بنانیوالے بین الاقوامی گروہ کے سات ملزمان گرفتار ،مختلف ممالک کے 50 کروڑ مالیت کے جعلی کرنسی نوٹ برآمد

ملزموں سے نوٹ چھاپنے کی مشینیں، نوٹ بنانے والے سفید پیپرز کے درجنوں بنڈلز، 75ڈائی پلیٹیں، دو عدد ڈائیاں، نوٹوں کی چھپائی میں استعمال ہونیوالی مختلف رنگوں کی سیاہی اور کٹنگ مشینیں برآمد کر لی گئیں گروہ کے ملزمان یو اے ای میں اے ٹی ایم مشینوں پر جعلی کرنسی جمع کروانے اور کسی دوسری مشین سے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے اصل کرنسی نکلوا لیتے تھے،ملزمان کے بیرون ملک مقیم ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس آخری حد تک جائے گی‘ ایس ایس پی سی آئی اے عمر ورک

جمعرات 25 فروری 2016 19:35

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) سی آئی اے پولیس نے ملکی اور غیر ملکی جعلی کرنسی چھاپنے اور فروخت کے کاروبار میں ملوث بین الاقوامی گروہ کے 7ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے بھاری مالیت کی ملکی اور غیر ملکی کرنسی اور جعلی کرنسی چھاپنے کی مشینیں ، کاغذ اور دیگر آلات برآمد کر لیے ۔یہ بات انہوں نے سی آئی اے کوتوالی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے جعلی کرنسی کے حوالے سے ملنے والی شکایات خاص کر پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک جن میں متحدہ عرب امارات اور انڈیا سمیت دیگر ممالک کی جعلی کرنسی چھاپنے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن سے پاکستان کی بدنامی بھی ہو رہی تھی میں ملوث گروہ کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹاسک سونپا تھا اور اس مقصد کے لیے سی آئی اے کی متعدد پولیس ٹیمیں دن رات کوشاں تھیں۔

(جاری ہے)

سی آئی اے سٹی کی پولیس ٹیم کو معتبر ذرائع سے معلومات حاصل ہوئیں کہ ملکی اور غیر ملکی کرنسی کی فروخٰت میں ملوث کچھ لوگ ڈیوٹی فری شاپ اور داتا دربار کے قریب شریف شہریوں کو دھوکے سے جعلی کرنسی فروخت کر رہے ہیں جس پر پولیس ٹیم نے ریڈ کر کے ملزم عمر سہیل ، شہزاد خان اور علی رضا کو داتا دربار کے قریب سے ریڈ کر کے گرفتار کر لیا۔ جنہوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ یہ جعلی کرنسی مغل پارک بند روڈ میں ایک گھرمیں چھاپتے ہیں جس پر مذکورہ گھر پر ریڈ کیا گیا تو وہاں سے چار ملزموں، محمد انور، محمدضیغم، شیر باز خان اور رشید کو گرفتار کرکے یہاں سے متحدہ عرب امارات، انڈیا اور پاکستان سمیت مختلف ملکوں کی جعلی کرنسی بھاری مقدار میں برآمد کرنے کے علاوہ نوٹ چھاپنے والی مشینیں، کاغذ اور ڈائیاں برآمد کیں ہیں۔

محمد عمر ورک نے بتایا کہ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گروہ کا سرغنہ ضیغم اس سے قبل بھی جعلی کرنسی چھاپ کر مختلف شہروں میں فروخت کرتے ہوئے ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے جو ایف آئی اے کا اشتہاری بھی ہے۔پولیس نے ملزموں سے نوٹ چھاپنے کی مشینیں، نوٹ بنانے والے سفید پیپرز کے درجنوں بنڈلز، 75ڈائی پلیٹیں، دو عدد ڈائیاں، نوٹوں کی چھپائی میں استعمال ہونیوالی مختلف رنگوں کی سیاہی اور کٹنگ مشینیں برآمد کر لی ہیں۔

صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے محمد عمر ورک نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران جو معلومات حاصل ہوئی ہیں ان کے مطابق گروہ کے ملزمان متحدہ عرب امارات میں ATMمشینوں پر جعلی کرنسی جمع کروانے اور کسی دوسری مشین سے ATMکارڈ کے ذریعے اصل کرنسی نکلوا لیتے تھے۔ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ملزمان بیرون ملک مقیم اپنے ساتھیوں کو مختلف ذرائع سے یہ جعلی کرنسی بھجواتے جن کی گرفتاری کے لیے پولیس آخری حد تک جائے گی۔

کالعدم تنظیموں کے لیے جعلی کرنسی فراہم کرنے کے سوال کا جواب دیتے ایس ایس پی سی آئی اے نے کہا کہ یہ بات ابھی قبل از وقت ہے کہ اس انٹر نیشنل گروہ کے دیگر ملزموں کی گرفتاری کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جا سکے گا لیکن ایک بات تو طے ہے کہ یہ جعلی کرنسی کسی نیک مقصد کے لیے نہیں بلکہ جرائم کے لیے ہی استعمال ہوتی ہے۔غیر ملکی کرنسی چھاپنے اور فروخت کرنے والے انٹرنیشنل گروہ کے بیرون ملک ریکٹ کی گرفتاری بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر ورک نے کہا کہ یہ گروہ پاکستان کی بدنامی کا باعث تھا جس کے ہر ممبر کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :