پی ایچ ایف نے 30 ڈاکٹروں کے لئے 67 ملین روپے کے بلا سود قرضے کی منظوری دیدی

انتقال کرجانے والے ڈاکٹروں کے ذمہ قرضہ کی معافی کے لئے پی ایچ ایف کے قانون میں ترمیم کی جائے گی سیکرٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں ڈاکٹروں کو قرضہ دینے کا پراسیس آسان بنانے کی ہدایت کر دی گئی

جمعرات 25 فروری 2016 18:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب نجم احمد شاہ نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ذریعے ڈاکٹرز کلینک قائم کرنے اور طبی آلات کی خریداری کے لئے بلاسود قرضے کے حصول کا طریقہ کار آسان بنانے کے لئے شرائط پر نظر ثانی کی جائے،پی ایچ ایف سے قرضہ لینے کے بعد فوت ہونے والے ڈاکٹرز کی بقایا قسطیں معاف کرنے کے لئے متعلقہ قوانین میں ترمیم کرائی جائے گی۔

انہوں نے یہ بات یہاں پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کی فنانس اینڈ ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں فاؤنڈیشن کے ایم ڈی اظہار احمد شیخ کے علاوہ کمیٹی کے ممبران ڈاکٹر قمراسلام لودھی،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر محبوب احمد،ڈاکٹر اختر حسین اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اپنے کلینکس قائم کرنے اور طبی آلات وغیرہ کی خریداری کے لئے ضابطہ کی کارروائی پوری کرنے والے 30 ڈاکٹرز کو 67.6 ملین روپے قرضہ جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اظہار شیخ نے سیکرٹری صحت کو قرضہ کے حصول کے طریقہ کار اور وصولی کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ فاؤنڈیشن ڈاکٹرز کو آٹھ لاکھ روپے سے25 لاکھ روپے تک کے بلا سود قرضے فراہم کررہی ہے۔ اظہار احمد شیخ کا کہنا تھا کہ PHF قرضوں کی وصولی کی شرح96 فیصد ہے اور یہ سکیم نہایت کامیاب ہے۔ سیکرٹری ہیلتھ نے کہا کہ قرضے کے لئے درخواست دینے اور اس کی شرائط میں آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ڈاکٹرز کو پراپرٹی مارٹ گیج کرنے کے لئے فرد اور کاغذات کے سلسلہ میں پٹواری کے دفتر کے چکرنہ لگانا پڑیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کار کو تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں قرضہ کے حصول کی شرائط پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی۔نجم احمد شاہ نے کہا کہ پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کے قوانین کو ڈاکٹرز فرینڈلی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ قرضہ کی ادائیگی کے دوران انتقال کر جانے والے ڈاکٹرز کے ذمہ قرض کی بقایا رقم معاف کرنے کے لئے متعلقہ قوانین میں ترمیم کرانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :