نجی شعبہ قومی معیشت کیلئے ڈرائیونگ فورس کے کردار کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے‘توجہ لائیوسٹاک سیکٹر کی جانب مرکوز کرے ‘ لاہور چیمبر

جی ڈی پی میں لائف سٹاک سیکٹر کا حصہ 11.4فیصد ہے ،اس کی ویلیو زرعی پروڈکٹس سے کہیں زیادہ ہے،لائیوسٹاک سیکٹر کی جانب تھوڑی سی توجہ دیکر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے بہترین نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں‘ شیخ محمد ارشد، الماس حیدر اور ناصر سعید

جمعرات 25 فروری 2016 18:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نجی شعبے پر زور دیا ہے کہ اپنی توجہ لائیوسٹاک سیکٹر کی جانب مرکوز کرے کیونکہ یہ شعبہ قومی معیشت کے لیے ڈرائیونگ فورس کا کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد، سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ جی ڈی پی میں لائیفسٹاک سیکٹر کا حصہ 11.4فیصد ہے اور اس کی ویلیو زرعی پروڈکٹس سے کہیں زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ لائیوسٹاک سیکٹر کی جانب تھوڑی سی توجہ دیکر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے بہترین نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی اور ایکسپورٹ مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی بہت زیادہ مانگ ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے اقدامات اٹھانا ہونگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زندہ جانوروں کی برآمد کے بجائے صرف گوشت کی برآمد پر توجہ دی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار کا پندرہ فیصد حصہ ٹرانسپورٹیشن کے دوران ضائع ہوجاتا ہے ، فارم ہاؤسز پر نفع و نقصان کے بغیر چلرز قائم کرکے اس ضیاع کو روکا جاسکتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ ان چلرز کے قیام کے لیے پانچ سال کے لیے آسان شرائط پر قرضے دے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ خوراک کی مقامی ضروریات کا پچیس فیصد حصہ پولٹری میٹ سے پورا ہوتا ہے، اس صنعت کی پیداواری لاگت میں کمی لانے کے لیے ضروری ہے کہ پولٹری انڈسٹری میں استعمال ہونے والی درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی کم سے کم کی جائے۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی میں لائیوسٹاک سیکٹر بہت اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ دیہی علاقوں کی بیوہ خواتین کو پانچ بھینسیں، دس بکریاں اور تین ایکڑ زمین دی جائے جس سے وہاں لائیوسٹاک سیکٹر کے فروغ میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :