جعلی نوٹ بنانے والے بین الاقوامی گروہ کے سات ملزمان گرفتار ،مختلف ممالک کے 50کروڑ مالیت کے جعلی کرنسی نوٹ برآمد

اس سے قبل یہ گروہ علاقہ غیر میں کام کر رہا تھا ،پانچ چھ ماہ قبل لاہور منتقل ہوا ں ملزمان میں کوئٹہ اور ڈیرہ بگٹی کے رہائشی بھی شامل ہیں ملزمان جعلی کرنسی افغانستان کے راستے دبئی اسمگل کرتے تھے ،دہشتگردی میں ملوث ہونے بارے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں‘ ایس ایس پی سی آئی اے

جمعرات 25 فروری 2016 17:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) سی آئی اے پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے سگیاں کے علاقے سے جعلی نوٹ بنانے والے بین الاقوامی گروہ کے سات ملزمان کو گرفتار کر کے پاکستان اوربھارت سمیت مختلف ممالک کے 50کروڑ مالیت سے زائد کے جعلی کرنسی نوٹ برآمد کر کے مشینری اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا ، پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان سے تفتیش کے نتیجے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں ۔

سی آئی اے پولیس نے ایک خفیہ اطلاع پر سگیاں کے قریب رہائشی آبادی میں واقع ایک چھاپہ ما ر کرجعلی کرنسی بنانے کا یونٹ پکڑ کر سات ملزمان کو گرفتار کر لیا ۔ پولیس نے ملزمان کے قبضہ سے پاکستان،بھارت، متحدہ امارات ، سعودی عرب اور کویت سمیت دیگر ممالک کے پچاس کروڑ مالیت سے زائد کے جعلی کرنسی نوٹ برآمدکر کے مشینری ، کیمیکلز اور دیگر سامان قبضے میں لیا ۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی سی آئی اے عمر ورک نے جعلی نوٹ بنانے والے یونٹ سے گرفتار ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ بین الاقوامی گروہ ہے جو اپنے مقامات تبدیل کرتا رہتا ہے ۔ اس سے قبل یہ گروہ علاقہ غیر میں کام کر رہا تھا اور پانچ چھ ماہ قبل وہاں سے لاہور منتقل ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان نے سگیاں کے رہائشی علاقے میں ایک گھر میں یونٹ لگا رکھا تھا جس کا پتہ لگانا ایک مشکل کام تھا لیکن کامیاب کارروائی کر کے 7ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جن میں ملزم ضیغم پہلے بھی گرفتار ہو چکا ہے جبکہ دیگر ملزمان میں کوئٹہ اور ڈیرہ بگٹی کے شہری بھی شامل ہیں ۔

عمر ورک نے بتایا کہ چھاپے کے دوران یونٹ سے 50کروڑ زائد مالیت کی جعلی کرنسی برآمد ہوئی ہے جس میں پاکستان ، بھارت ،کویت ، سعودی ریال ،متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک کی کرنسی شامل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پرنٹنگ پریس اور دیگر کیمیکلز کو بھی قبضے میں لیا گیا ہے اور تفتیش آگے بڑھنے پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان جعلی کرنسی افغانستان کے راستے دبئی اسمگل کرتے تھے ۔ گرفتار ملزمان سے یہ بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ کہیں یہ دہشتگردوں کے ساتھی تو نہیں اور کرنسی دہشت گردی میں تو استعمال نہیں ہو رہی ۔ ایک سوال کے جواب میں عمر ورک نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن اور فیصل آباد میں پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعے میں مماثلت پائی جاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :