آرمی چیف کی توسیع کے متعلق آصف زرداری کا بدلتا بیان، لگتاہے انہیں ناخن زیادہ ہی چبھنے لگے ہیں‘ پروفیسر ساجد میر

’ مرد حر ‘خوشامد پر اتر آئے ہیں،ماضی میں نیب سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوااب ایسا نہیں ہو گاجس نے جو کیا اسے بھگتنا ہی پڑے گا

جمعرات 25 فروری 2016 17:10

لاوہر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹرپروفیسر ساجد میرنے کہا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع کے متعلق آصف زرداری کابدلتا بیان لگتاہے کہ انہیں ناخن زیادہ ہی چبھنے لگے ہیں، آرمی چیف کی طرف سے توسیع نہ لینے کے اعلان کو پہلے زرداری نے سراہا تھا اچانک پالیسی میں تبدیلی کسی دباؤ کا نتیجہ لگتی ہے ’ مرد حر ‘خوشامد پر اتر آئے ۔

مرکزی دفتر میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے ا ن کا کہنا تھا کہ ملک میں ابھی تک صحیح معنوں میں احتساب کا کلچر پروان نہیں چڑھ سکا۔ماضی میں احتساب کا ڈراوا دے کر جعلی جمہوریتیں بنائی جاتی رہیں۔نیب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیاجاتا رہا مگر اب ایسا نہیں ہو گا ۔جس نے جو کیا اسے وہ بھگتنا ہی پڑے گا۔

(جاری ہے)

یہ بھی حقیقت ہے کہ پرویز مشرف اور اشفاق کیا نی کے ادوار میں بعض جرنیلوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی تھی۔

مگر احتساب کا شکنجہ سیاستدانوں پر کساجاتا رہا ۔ بعض سیاستدانوں نے بھی جمہوریت کے نام پر لوٹ مار کی اور پارلیمنٹ کو اس مقصد کے لیے ڈھا ل کے طورپر استعما ل کیا گیا۔ہم سمجھتے ہیں کہ کسی نے بھی ملک وقوم کا پیسہ لوٹا ہے واپس لینا چاہیے اور ذمہ داروں کو کڑی سزا ملنی چاہیے۔پروفیسر ساجد میرنے مزید کہا کہ بعض سیاستدانوں کے مکروہ کردار کی وجہ سے عوا م میں سیاستدانوں اور جمہوریت پر اعتماد میں کمی واقع ہورہی ہے۔

جس پارٹی راہنما کے متعلق بھی کرپشن کا کیس ہے اسے رضاکارانہ طور پر ا پنے آپ کو پیش کردیناچاہیے۔عدالتوں سے وہ اپنے آپ کو بری کروائیں۔۔ خوداحتسابی کا جذبہ پیدا کیے بغیر معاشرے میں کرپشن کا ناسورختم نہیں ہوسکتا،ہمارادین تو سب سے زیادہ احتساب کا داعی ہے۔ جس میں رسول ﷺ اور اصحاب رسول ؓ بھی عوام کو جوابدہ ہیں۔