الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی ،متحد ہ قومی موومنٹ کا قومی اسمبلی کے باہر دھرنا

جمعرات 25 فروری 2016 16:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ نے الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر کو میڈیا میں نشر کرنے کے حوالے سے پابندی کے خلاف قومی اسمبلی کے باہر دھرنا دیا اور متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ کی حمایت میں نعرے لگائے‘ دھرنے میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار‘ رشید گوڈیل‘ خوش بخت شجاعت‘ بیرسٹر محمد علی سیف‘ کرنل طاہر حسین مشہدی‘ خالد مقبول صدیقی‘ ڈاکٹر نگہت‘ ثمن جلیل‘ طاہر کھوکھر اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت الطاف حسین کی تقریر پر عائد پابندی کے بارے میں عدالت میں اپنی پوزیشن واضح کرے اور لاہور ہائیکورٹ میں اپنا موقف پیش کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پر پابندی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور پاکستان کے آئین کے خلاف ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے تعصب کو فروغ ملے گا اور انتشار اور تشدد کے رویے پروان چڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج اور دھرنے کا مقصد کراچی اور سندھ کے عوام کی ترجمانی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ‘ اسفند یار ولی‘ آصف زرداری سمیت متعدد رہنماؤں نے جرنیلوں کے خلاف بات کی مگر ان کے خلاف کوئی پابندی نہیں لگی اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی فیصلہ آیا اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق پابندی امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے اپیل ہے کہ وہ الطاف حسین پر عائد پابندی ختم کریں۔ دھرنے میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے الطاف حسین کے حق میں نعرے لگائے اور پابندی کے خلاف نعرے بازی کی۔