جی ایس پی پلس معاہدہ ، پاکستانی برآمدات میں 33 فیصد اضافہ ہوا،خرم دستگیر

جمعرات 25 فروری 2016 14:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی کو حکومت کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ افغانستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ میں غیر رسمی سمگلنگ ہورہی ہے‘ بین الاقوامی تجارت کے معمولات کے مطابق راہداری تجارت کے سامان پر کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس نافذ نہیں کیا گیا‘ تجارت سے کوئی براہ راست آمدن نہیں ہوتی‘ آئندہ ماہ کے وسط تک کاٹن برآمد کنندگان کو 50لاکھ روپے واپس کئے جائینگے‘ وزارت خارجہ نے تحریری جواب میں آگاہ کیا کہ 22پاکستانی بھارتی امرتسر جیل میں قید ہیں جس میں تین خواتین اور چار خصوصی افراد بھی شامل ہیں‘ جیل میں قید چھ افراد کے کوائف کی تصدیق وزارت داخلہ نے کردی ‘ وزارت سیفران نے تحریری جواب میں آگاہ کیا کہ فاٹا کے ٹی ڈی پیز کی ان کے علاقوں میں واپسی کا عمل شروع ہوگیا ‘ 2014 سے اب تک ایک لاکھ 93ہزار دو سو اٹھارہ خاندانوں سے زائد کی واپسی کے انتظامات مکمل کئے گئے ‘ وزارت خارجہ نے بتایا کہ یونان کی جیلوں میں 791 پاکستانی قید ہیں، 289 قیدیوں پر جرائم کا الزام ہے‘ انسانی سمگلنگ سمیت منشیات کے جرائم میں 163 افراد قید ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں وقفہ سوالات میں اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے حوالے سے مشن کا افسر قونصلر کی رسائی کی خاطر ہر ماہ مختلف حراستی مراکز کا دورہ کرتے ہیں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے لوگ خود کو پاکستانی نہیں کہتے جس کی وجہ سے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔

انہوں نے ایوان کو مزید آگاہ کیا کہ یورپ کے 28ملکوں میں یکم جنوری 2014 سے 23دسمبر 2023 تک وسیع المدتی تجارتی مراعات کا معاہدہ ہوا ہے۔ دس سالہ معاہدے میں یورپی یونین کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں 33فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان آج مغربی یورپ کی طرف برآمدات بڑھانے کا سوچ رہا ہے اور مشرقی اور مغربی یورپ کی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے برآمدات متاثر ہورہی ہیں اور آج اسی وجہ سے چین اور بھارت کی برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ پاکستان کی برآمدات میں زیادہ تعداد خام مٹریل کی ہے کپاس کی اس وقت کی 61 سینٹ ہے۔ پاکستان کا کپڑا جنوری سے جولائی تک 1210 ملین میٹر برآمد کیا گیا ہے جبکہ 2013-14 میں 1201 ملین میٹر برآمد کیا گیا تھا۔ ہمیں کپڑے سے نکل کر تیار گارمنٹس کی طرف جانا ہے اور وزیراعظم کی بھی یہی ہدایت ہے کہ کسانوں کے کپاس کا ایک ریشہ بھی یہاں سے گارمنٹ بنا کر جانا چاہئے۔

پاکستان دنیا کے 120ممالک میں چاول برآمد کرتا ہے 2014-15 میں چاول کی برآمد کی مقدار 1.276 ملین ٹن تھی جس کی کل مالیت 738 ملین امریکی ڈالر بنتی تھی موجودہ مالی سال جولائی سے نومبر تک 1.545 ملین ٹن چاول برآمد کئے گئے مگر اس کی مالیت 688 ملین امریکی ڈالر تھی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے برآمدات میں آمدن کم ہوئی ہے۔ 21.1 فیصد اضافہ کے باوجود مطلوبہ رقم حاصل نہیں کی گئی۔

آئندہ ماہ کے وسط تک 50لاکھ روپے کاٹن برآمدکنندگان کو واپس کئے جائینگے۔ وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ پاکستان میں عالمی کھیلوں کے مقابلے کے انعقاد کی کوششیں جاری ہیں۔ میڈیا کا اہم کردار ہے ۔ مقامی سطح پر ہاکی کے مقابلوں کے انعقاد میں وزارت مدد کرتی ہے۔ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے مابین بھی کھیلوں کے مقابلوں میں وزارت اپنا حصہ ڈالتی ہے۔ وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ 145ممالک میں پاکستان کاٹن کا کپڑا برآمد کرتا ہے گزشتہ تین سالوں میں کپڑے کی برآمدات کی مالیت 6986 ملین امریکی ڈالر سے زائد رہی۔ بنگلہ دیش‘ چین‘ اٹلی ‘ جرمنی اور امریکہ سمیت ترکی کپڑے کی بڑی منڈی ہے

متعلقہ عنوان :