بلوچستان ہائی کورٹ کا طالبہ ثاقبہ حکیم کے ورثا کی درخواست پر کالج پرنسپل اور کلرک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

جمعرات 25 فروری 2016 14:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) بلوچستان ہائی کورٹ نے ضلع قلعہ سیف اللہ کی انتظامیہ کو خودکشی کرنے والی مسلم باغ کالج کی طالبہ ثاقبہ حکیم کے ورثا کی درخواست پر کالج پرنسپل اور کلرک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔بلوچستان ہائی کورٹ کے جج شکیل بلوچ نے مذکورہ درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے موقع پر سیکریٹری تعلیم بلوچستان صبور کاکڑ، سیکریٹری داخلہ اکبر درانی اور دیگر سینیئر عہدیداران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری تعلیم صبور کاکڑ نے عدالت کو بتایا کہ پرنسپل اور کلرک مسلم باغ گرلز کالج کو معطل کرکے کالج کا چارج بوائز کالج کے پرنسپل کو دے دیا گیا ہے۔عدالت نے طالبہ کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ انتہائی اہم نوعیت کے کیس میں ان کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے گا۔حکومتی حکام کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ نہ صرف آج واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی جائے گی بلکہ منگل تک جوڈیشل کمیشن کا کام بھی مکمل کرلیا جائے گا۔عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو کالج پرنسپل اور کلرک کے خلاف مقدمہ درج کرکے اگلی سماعت پر ایف آئی آر کی کاپی پیش کرنے کا حکم دیا، بعدازاں کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :