اسلام آباد، اکاؤنٹس افسر کو لینڈ مافیا کی جانب سے قتل کی دھمکیاں

جمعرات 25 فروری 2016 14:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) وفاقی دارالحکومت کے دو سیکٹروں کے جعلی متاثرین کو اربوں روپے کی ادائیگیوں کی نشاندہی کرنے والے اکاؤنٹس آفیسر کو لینڈ مافیا نے قتل کی دھمکیاں دینا شروع کردیں ۔ اسلام آباد میں بننے والی نئی جیل کے لئے حاصل کئے جانے والے رقبہ کے جعلی متاثرین کو تین کروڑ روپے کی ادائیگی سے انکار کرنے والے کیشیئر پر مافیا نے رشوت ستانی کا مقدمہ بنوا کر راستے سے ہٹا کر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کروائیں ۔

نئے اکاؤنٹس آفیسر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں صرف پانچ کنال کے حقداروں کو ادائیگی کیلئے عملدرآمد کرنا چاہا تو لینڈ مافیا نے دفتر میں گھس کر قتل کرنے اور راستے سے ہٹانے کی دھمکیاں دیں ۔ اکاؤنٹس آفیسر نے ایف آئی اے اور چیئرمین سی ڈی اے کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کے مصدقہ ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ جعلی متاثرین کو ادائیگیوں کے حوالے سے تحقیقات کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ۔

شعبہ لینڈ مافیا میں بطور اکاؤنٹس آ فیسر ذمہ داریاں ادا کرنے والے ایک دیانتدار افسر نے ایف آئی اے کو تحریری خط پیش کیا ہے جس میں اس نے اپنی جان کو الحق خطرات کے حوالے سے چیئرمین سی ڈی اے سمیت تمام متعلقہ افسران کو آگاہ کیا ہے ۔ اس خط میں لکھا گیا ہے کہ شعبہ لینڈ کو اس وقت سید محسن شاہ نامی پراپرٹی ڈیلر اور اس کے کارندوں نے مکمل طور پر یرغمال بنا رکھا ہے اور جعلی متاثرین کو غلط ادائیگیوں کیلئے دفتری اوقات میں غنڈے دفتر کے اندر گھس کر قتل کی دھمکیاں دیتے ہیں ۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اکاؤنٹس آفیسر نے بتایا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر آئی 17 اور ایچ 16 کے متاثرین کو صرف پانچ کینال کے عوض معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن مافیا نے ایک کلرک چراغ الدین کے ساتھ ملی بھگت کرکے ایک گروپ کو دو سو کنال زمین کو پانچ ، پانچ کنال کے ٹکڑوں میں تقسیم کرکے نو کروڑ روپے کے چیک جاری کردیئے ہیں ۔

سی ڈی اے کا اکاؤنٹ خالی ہونے کے باعث اگرچہ یہ چیک فی الحال کیش نہیں ہوسکا ہے اس حوالے سے آن لائن کو کیشیئر ذوالفقار نے بتایا کہ جعلی متاثرین کو ادائیگیوں کیلئے مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنا کر مجھے راستے سے ہٹا دیا گیا تھا کیونکہ مظہر طالبان گروپ نے تین کروڑ روپے کی جعلی ادائیگی پکڑے جانے پر مجھے دھمکی دی تھی کہ اب تمہارا حشر زمانہ دیکھے گا اس کے بعد ایف آئی اے کی چند کالی بھیڑوں کے ساتھ مل کر اس مافیا نے مجھ پر رشوت ستانی کا جھوٹا مقدمہ بنوایا اور راستے سے ہٹا کر جعلی متاثرین کو کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کر ڈالیں ۔

کیشیئر ذوالفقار نے بتایا کہ جن نام نہاد متاثرین کو ادائیگیاں کی جاتی ہیں مافیا ان کا اندراج اصل رجسٹر میں نہیں ہونے دیتا اور انگوٹھے بھی جعلی لگائے جاتے ہیں سی ڈی اے ریکارڈ کے مطابق 2009ء میں ہونیوالے اس ایوارڈ کے تحت اب تک 3ارب 75 کروڑ روپے کی ادائیگیاں ہوچکی ہیں اور ان میں پچاس فیصد ادائیگیاں جعلی ہوئی ہیں اور ابھی مزید آٹھ ارب روپے متاثرین کو ادا کئے جانے ہیں لیکن سی ڈی اے میں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث لینڈ مافیا کیلئے ادائیگیوں کا دھندہ سونے کی کان بن چکا ہے ایف آئی اے کے مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ جعلی ادائیگیوں میں زیادہ کردار سابقہ افسران کا ہے موجودہ ڈپٹی ڈی جی لینڈ اسلام شاہ کو صرف بیان ریکارڈ کروانے کیلئے بلالیا گیا تھا جعلی ادائیگیوں کی تحقیقات اگرچہ ایف آئی اے نے بڑے پیمانے پر شروع کررکھی ہیں لیکن سی ڈی اے کے ایسے دیانتدار افسران جو لینڈ مافیا کو پکڑنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں ان کے تحفظ کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے سی ڈی اے ذرائع کے مطابق لینڈ مافیا ماضی میں چند مخصوص افسران کے ساتھ مل کر جعلی ادائیگیاں کرتا رہا ہے اور اب وہ کسی بھی قسم کی رکاوٹ برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے اس لئے سی ڈی ا ے کے کچھ افسران جو پہلے شعبہ لینڈ میں اس مافیا کے ساتھ بھرپور پیسہ بنا چکے ہیں اب اسی لینڈ مافیا کے ذریعے دیانتدار لوگوں کو راستے سے ہٹانے کیلئے سازشیں کررہے ہیں ۔

ان ادائیگیوں میں اب تک سی ڈی اے حکام نے آڈٹ بھی نہیں کروایا اور یہ ادائیگیاں فنڈز کا اہتمام کا کہے بغیر ہی ایڈوانس میں چیک جاری کئے گئے ہیں اور ادارے کے اندر صورتحال اس وقت یہ ہے کہ کوئی بھی آفیسر شعبہ لینڈ میں اکاؤنٹس آفیسر کے طور پر کام کرنے کیلئے تیار نہیں ہے اور زیادہ تر افسران نے تحریری طور پر کام کرنے سے انکار کردیا ہے کیونکہ جو بھی اس عہدے پر آئے گا اسے لینڈ مافیا کے ساتھ مل کر کام کرنا پڑے گا تو ایف آئی اے یا نیب کو بھی بھگتنا پڑے گا اور دوسری صورت میں لینڈ مافیا دیانتداری کی کوئی بھی سزا دے سکتا ہے اس حوالے سے سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد نے آن لائن کو بتایا کہ اتھارٹی تمام امور سے آگاہ ہے اکاؤنٹس آفیسر کے لکھے گئے خط کی روشنی میں موثر اقدامات کئے جائینگے ادائیگیوں میں اگر کوئی حامی ہے تو وہ بھی دور کی جائے گی

متعلقہ عنوان :