وزیراعظم قومی صحت پروگرام سے مظفر آباد کے 82 ہزار خاندان مستفید ہونگے، سائرہ افضل تارڑ

جمعرات 25 فروری 2016 14:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے مظفر آباد میں وزیراعظم قومی صحت پروگرام کا افتتاح کر دیا ہے۔ اس پروگرام سے مظفر آباد کے 82 ہزار خاندان مستفید ہوں گے، اور جلد ہی کوٹلی کے 79 ہزار خاندان بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے۔

اس اقدام سے آزاد کشمیر مظفر آباد کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے یہ بات انہوں نے مظفر آباد میں نیشنل ہیلتھ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ انسان جب غربت جیسے امتحان کا سامنا کرتا ہے تو اس کی صبر جیسی قوت بکھرنا شروع ہو جاتی ہے اور جب غربت کے ساتھ خدانخواستہ کسی جان لیوا بیماری میں مبتلا ہو تو اس کے لیے آزمائش اور سخت ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اور ہمت ٹوٹ کے رہ جاتی ہے خدا کے سوا اور کوئی سہارا نظر نہیں آتا۔بے شک اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے انسان کو ہی وسیلہ قرار دیا ہے جو بیماری میں اس کی تیمارداری کرے اور غربت و تنگدستی میں اس کی مدد کرے۔ پرائم منسٹر ہیلتھ پروگرام غریب آدمی کی زندگی میں ایک روشنی کی کرن ہے ۔جب غریب کے گرد مایوسی کے بادل چھا جاتے ہیں تو ایسے پروگرام رحمت بن کر سُکھ کی بارش برساتے ہیں اور ناامیدی کے بادل چھٹ جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پرائم منسٹر ہیلتھ پروگرام غریبوں کے علاج کا وسیلہ بنا ہے۔

وہ غریب جو بیماری کے لیے در در بھٹکتا تھا۔ اب اسے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا پڑے گا۔ پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کا بنیادی مقصد کم آمدنی والے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے اور ان کو مذید غربت کے اندھیروں میں جانے سے بچانا ہے جس کی وجہ علاج معالجہ پر آنے والے اخراجات ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے منشور میں کئے گئے ایک اور وعدے کو حقیقت کا روپ دے دیا ہے اور یہ یقینا غریب اور نادار مریضوں کے لیے ایک خوشی کا لمحہ ہے۔

اس کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی جس سے وہ جان لیوا اور خطرناک بیماریوں کا علاج بغیر کسی معاوضے کے کرا سکیں گے۔ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں سے مراد ایسے گھرانے ہیں جن کی یومیہ آمدن دوسو پاکستانی روپے سے بھی کم ہے۔ ان حالات میں اگر کوئی بیمار پڑ جائے تو ان کو گھریلو اشیاء ، اپنی جمع پونجی یہاں تک کہ زمین اور جائیداد تک بیچنا پڑتی ہے۔

لیکن اب اللہ کے فضل و کرم سے اب ملک میں ایسا نہیں ہو گا پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت یہ اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہمارا عزم ہے کہ اس منصوبہ کے نفاذ میں کسی بھی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ وزیر اعظم ہیلتھ پروگرام کو کامیاب بنانا ہمارا اولین مقصد ہے تاکہ عوام کو اس کے تمام ممکنہ فوائد پہنچ سکیں اور وہ ایک صحتمند زندگی گزار سکیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس پروگرام کی بھر پور انداز میں مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ میں اور میری ٹیم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہر وہ سہولت جس کا اس پروگرام کے تحت وعدہ کیا گیاتھا beneficiary کو میسر ہو۔ اس پروگرام سے استفادہ حاصل کرنے والوں کی رائے معلوم کرنے کے لیے ایک نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے تاکہ ہمیں یہ پتا چل سکے کے وہ علاج معالجے کی سہولیات سے مطمئن ہیں یا نہیں۔

مجھے بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ beneficiaries کی feeback کے مطابق مریض علاج معالجے سے مطمئن ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان کی 69 سالہ تاریخ میں غریب کو اس طرح کی سہولت حاصل نہ ہوئی، موجودہ حکومت کی حکمت عملی نے یہ ثابت کیا ہے کہ انقلاب کام سے آتا ہے محض کھوکھلے نعروں سے نہیں۔ پاکستان کے غریب عوام کے معیار زندگی کو بہتر کرنا ہے تو کم آمدنی والے افراد کو بنیادی سہولتیں دینا ہوں گی، نہ صرف یہ سہولتیں مہیا بلکہ ان تک رسائی بھی ان کی دسترس میں ہو۔

نیشنل ہیلتھ پروگرام اس کی عملی مثال ہے جہاں ہیلتھ کارڈ غریب آدمی کی دیلیز تک خود پہنچایا جاتا ہے۔ یہ پروگرام پاکستان میں صحت کا انقلاب برپا کرنے کا ایک سلسلہ ہے، اور اس میں آہستہ آہستہ افراد ، خاندان اور اضلاع کا اضافہ ہوتا رہے گا۔ یہ یقینا اسی نئی صبح کی نوید ہے۔

متعلقہ عنوان :