بہن کی طلاق کا بدلہ لینے کے لیے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والا گرفتار‘ ملزم محمد عثمان پر اپنے سابق بہنوئی، اس کی پہلی بیوی اور دیگر عزیزوں کے جعلی فیس بک اکاونٹ بنا کر، اس پر خاتون کی نازیبا تصاویر شائع کرکے بد نام کرنے کا الزام ہے۔ایف آئی اے
میاں محمد ندیم جمعرات 25 فروری 2016 12:55
اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25فروری۔2016ء) بہن کی طلاق کا بدلہ لینے کے لیے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والا گرفتار‘ محمد عثمان پر اپنے سابق بہنوئی بلال آصف، اس کی پہلی بیوی اور دیگر عزیزوں کے جعلی فیس بک اکاو نٹ بنا کر، اس پر خاتون کی نازیبا تصاویر شائع کرکے بد نام کرنے کا الزام ہے۔بلال آصف نے عثمان کی بہن سے دوسری شادی کی تھی اور کچھ ہی عرصے بعد اسے طلاق دے دی تھی۔
خیال رہے کہ مذکورہ الزام پر قانونی چاہ جوئی کے لیے قانون موجود نہیں ہے۔ گذشتہ سال حکومت نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کا قانون برائے 2015 پیش کیا تھا تاہم مذکورہ بل پارلیمنٹ میں زیرِ التواءہے.سینیئر سول جج عبدالغفور کاکڑ نے مذکورہ ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کردیا۔(جاری ہے)
ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے قبضے سے لیپ ٹاپ، کمپیوٹراور ایک موبائل فون برآمد کیا گیا ہے، جس کے معائنے سے معلوم ہوا کہ ملزم نے متعدد جعلی فیس بک کاو نٹس بنا رکھے تھے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ملزم چاہتا تھا کہ بلال آصف اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے اور اسی لیے اس نے 'بدنیتی پر مبنی مہم' کا آغاز کیا۔ عثمان نے بیہودہ تصاویر، بلال آصف اور ان کی اہلیہ کا موبائل نمبر جعلی کاو نٹ پر اَپ لوڈ کیا۔اس کے ساتھ ہی ملزم نے قابل اعتراض اور اخلاق سوز پیغامات بھی اَپ لوڈ کیے۔ملزم کے خلاف ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل میں ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق عثمان نے بدلہ لینے کے لیے بلال آصف کی پہلی بیوی کے نام سے جعلی فیس بک اکاو نٹ بنایا تھا، جس کے بارے میں اس کا گمان تھا کہ آصف اور اس کی پہلی بیوی نے اس کی بہن کے خلاف ایک سازش کی تھی، جس کے نتیجے میں آصف اور اس کی بہن کے درمیان طلاق ہوگئی۔ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان ٹاو ن کے رہائشی عثمان نے جعلی فیس بک اکاو نٹ پر قابل اعتراض تصاویر شائع کرنے کے بعد آصف اور اس کے عزیزوں کو بیہودہ اور دھمکی آمیز ایس ایم ایس بھی بھیجے۔ایف آئی آر کے مطابق عثمان کے خلاف الیکٹرانک ٹرانسیکشن آرڈیننس 2002 (ای ٹی او) کی دفعہ 36 اور 37 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل طارق محمود جہانگیری کے مطابق مذکورہ ای ٹی او کا قانون پرانا ہوچکا ہے اور جدید سائبر کرائم سے مطابقت نہیں رکھتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم کرنے والوں کے خلاف بھاری جرمانوں کی سزائیں ہونی چاہیئیں.انھوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل ایسے ہی ایک کیس میں ایک شخص نے جائیداد کے تنازع کے باعث ایک جعلی اکاو نٹ بنا کر اپنی بھتیجیوں کی تصاویر اور ان کے والد کا فون نمبر اَپ لوڈ کردیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے لڑکیوں کو جسم فروشی کا دھندا کرنے والی بتایا اور ان سے رابطے کے لیے ان کا رابطہ نمبر بھی اَپ لوڈ کیا تھا تاہم جج نے ملزم کو پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 419 کے تحت سزا سنائی۔خیال رہے کہ پی پی سی کی مذکورہ دفعہ جعل سازی کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.