شام میں ایرانی جنگجوﺅں کو بھاری جانی نقصان کا سامنا ایک ہفتے کے دوران68

جانیں گنوابیٹھے‘جاں بحق ہونیوالوں میں پاکستانی اور افغان شیعہ نوجوان بھی شامل ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 25 فروری 2016 12:11

شام میں ایرانی جنگجوﺅں کو بھاری جانی نقصان کا سامنا ایک ہفتے کے دوران68

تہران(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25فروری۔2016ء) پاکستانی اور افغان شہریوں سمیت شام میں ایر نی فوج کی کمان میں لڑنے والے68جنگجو اپنی جانیں گنوابیٹھے ہیں عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ایک ہفتے کے دوران شام میں ایرانی فوج کے خفیہ آپریشنزکو بھاری جانی نقصان برادشت کرنا پڑا ہے اور اس کی کمان میں لڑنے والے مختلف ممالک کے68شیعہ جنگجو شام کے مختلف محاذوں پر ہلاک ہوئے ہیں -ہلاک ہونے والے ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کی اکثریت شمالی حلب کے مضافات میں ہونے والی خونریز لڑائی میں کام آئے۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے اہم جنرل حمید رضا انصاری کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔ جنرل انصاری کا تعلق پاسداران انقلاب کی روح اللہ کور سے تھا جو ان دنوں وسطی ایران کے شہر اراک میں خدمات سر انجام دے رہی ہے۔

(جاری ہے)

مدافعین حرم نامی ایرانی فوج کے تحت چلنے والی ویب سائٹ کے مطابق مرنے والے ایرانیوں میں اعلی فوجی افسران بھی شامل ہیں، ان میں پاسداران انقلاب کے اہلکاروں سمیت الباسیج ملیشیا کے رضاکاروں کی بڑی تعداد شامل ہے جو شمالی شام میں جاری لڑائی میں جان گنوا بیٹھے۔

ویب سائٹ کے مطابق حالیہ چند ہفتوں کے دوران الباسیج ملیشیا اور پاسدران انقلاب کے اہکاروں کی شام میں ہلاکتوں کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی فوج، افغانستان، عراق اور پاکستان سے شیعہ ملیشیا کے اہلکار بھی شام پہنچے ہیں۔ شامی خانہ جنگی میں لڑنے والے غیر ملکی جنگجوو¿ں کی تعداد 60 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

ادھر ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کی ایک تصویر جاری کی ہے جس میں وہ تہران میں زیر علاج ان فوجیوں کی عیادت کرتے دیکھے جا سکتے ہیں جو شامی اپوزیشن کے خلاف لڑتے ہوئے زخمی ہوئے۔ تہران میں پاسداران انقلاب کے بقیہ اللہ ہسپتال میں 1500 زخمی فوجیوں سمیت عراق، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے شیعہ ملیشیا کے زخمی زیر علاج ہیں یہ تمام افراد شام میں اپوزیشن کے خلاف لڑائی میں زخمی ہوئے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے شام میں زمینی کارروائی کے اعلان کے بعد سے ایران نے شام میں اپنی لڑاکا فورس میں دگنا اضافہ کر دیا ہے اور وہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے بشار الاسد کو شکست سے بچانے میں مصروف ہے۔ ایران، اپنے حلیف بشار الاسد کو بچانے کے لئے شام میں فضائی کارروائی کا بھی عندیہ دے چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :