پیپلزپارٹی آصف زرداری کے آرمی چیف سے متعلق بیان بارے کنفیوژن کا شکار ، خورشیدشاہ اور اعتزاز احسن جیسے سینئر رہنماؤں کے بیانات میں بھی تضاد سامنے،خورشید شاہ نے پہلے لاعلمی کا اظہار ، بعد میں بیا ن کو پارٹی پالیسی قرار دیدیا ، اعتزاز کا بیان کے اصلی ، نقلی ہونے بارے اظہار لاعلمی ،بیان بلاول بھٹو اور فریال تالپور نے دبئی سے جار ی کرایا ، مقصد سیاسی درجہ حرارت کو دیکھنا تھا ، ذرائع ،پی پی کے اند ر پرو اسٹیبلشمنٹ گروپ نے بیان جاری کرایا، انٹی اسٹیبلشمنٹ دھڑے نے وضاحتیں دینا شروع کردیں

بدھ 24 فروری 2016 23:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24فروری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی آصف زرداری کے آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ سے متعلق بیان بارے کنفیوژن کا شکار ہو گئی ، خورشیدشاہ اور اعتزاز احسن جیسے سینئر رہنماؤں کے بیانات میں بھی تضاد سامنے آگیا، ذرائع کے مطابق آصف زرداری کا بیان حقیقی تھا تاہم اس بیان کے سامنے آنے کے بعد پیپلز پارٹی کے انٹی اسٹیبلشمنٹ اورپرواسٹیبلشمنٹ دھڑے مقابلے بازی میں آگئے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز آصف علی زرداری کا آرمی چیف کے جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بیان سامنے آیا تھا تاہم اس حوالے سے بعض حقائق بھی سامنے آئے ہیں اور پیپلز پارٹی کے تمام سینئر رہنما بھی کنفیوژن کا شکارنظر آتے ہیں ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ جو خود کہتے تھے کہ آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں ملنی چاہیے اب انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہہ دیا ہے کہ یہ بیان پارٹی پالیسی ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سے سینٹ میں قائد حزب اختلاف بیرسٹر اعتراز احسن نے کہا ہے کہ کہ انہیں یہ معلوم ہی نہیں کہ آصف زرداری نے یہ بیان دیا ہے یا نہیں ،یہ باتیں اصلی ہیں یا نقلی۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بیان حقیقی ہے تاہم یہ پیپلز پارٹی کے پرواسٹیبلشمنٹ دھڑے نے جاری کرایا ہے ۔وہ گروپ فوج کے خلاف آصف زرداری کے کچھ عرصہ پہلے اینٹ سے اینٹ بجانے کے حوالے سے دیئے گئے بیان کے باعث پارٹی پر لگنے والے داغ کو دھونا چاہا رہا ہے تاہم انٹی اسٹیبلشمنٹ گروپ اس بیان کو ہضم نہیں کر پا رہا اور اس نے وضاحتیں دینا شروع کر دی ہیں ۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے خود یہ بیان دبئی میں بیٹھ کر تیار کرایا اور اسے جاری کرایا جس کا مقصد نیا سیاسی کھیل شروع کرنا اور لوگوں کا ردعمل چیک کرنا ہے ۔ اس سے پہلے ایم کیو ایم آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حق میں بیان دے رہی ہے جس کے بعد اب پیپلز پارٹی ان کے حق میں بیان دے کر ہمدردیاں حاصل کرنا اور سیاسی میدان میں جیتنا چاہتی ہے تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے یہ بیان دیا ہی نہیں اس سے ایک نئی سیاسی بحث چھڑ گئی ہے اور پیپلزپارٹی کے اندر موجود اختلافات اور پالیسی بارے اندرونی طور پر پائے جانے والے تحفظات بھی کھل کر سامنے آرہے ہیں۔