2050ء تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کی جائے گی،چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا تقریب سے خطاب

بدھ 24 فروری 2016 22:07

اسلام آباد ۔ 24 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 فروری۔2016ء) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم نے کہا ہے کہ 2050ء تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کی جائے گی۔ اس ہدف کے حصول کے لئے بڑی تعداد میں افرادی قوت کی ضرورت ہوگی۔ بدھ کو نیوکلیئر انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر (این آئی اے) میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی اے ای سی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 2050ء تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2030ء تک ایٹمی توانائی سے 8800 میگاواٹ بجلی حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے قرار دیا کہ ملکی ترقی کا راز تعلیم، صحت، بہتر غذائیت اور قومی دفاع میں مضمر ہے۔ ان ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی اے ای سی ملکی ترقی کے لئے مختلف ٹاسکس پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پی اے ای سی کے 18 کینسر ہسپتالوں میں تقریباً 7 لاکھ افراد کا طبی علاج ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے میں چاول، کاٹن اور گنے سمیت مختلف فصلوں کی ترقی پر ریسرچ جاری ہے۔ سائنسدانوں کی سخت محنت کے نتیجے میں گندم، چاول، کاٹن، گنے اور دالوں کی 32 نئی قسمیں دریافت ہو چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :