پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات بارے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کی آمد اور دیگر تفصیلات کے منتظر ہیں،بھارت

پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیر اور خارجہ سیکرٹری باقاعدہ رابطے میں ہیں،پاکستان نے بتایا ہے کہ وہ پٹھانکوٹ حملے کے بارے میں فراہم کیے گئے شواہد پر تحقیقات کررہا ہے،بھارتی حکومت ،پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے پرعزم ہے بھارتی وزیر مملکت برائے امورخارجہ وی کے سنگھ کا لوک سبھا میں پالیسی بیان

بدھ 24 فروری 2016 21:35

پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات بارے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کی آمد اور دیگر ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 فروری۔2016ء ) بھارت نے کہا ہے کہ وہ پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کے حوالے سے پاکستان کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم اور دیگر تفصیلات کا منتظر ہے ۔بدھ کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور وی کے سنگھ نے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بھارتی حکومت پٹھانکوٹ حملے کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے تفصیلات اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی منتظر ہے ۔

وی کے سنگھ کا مزید کہنا تھاکہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر 14 جنوری سے حفاظتی تحویل میں ہیں۔انکا کہنا تھاکہ پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیر اور خارجہ سیکرٹری باقاعدہ رابطے میں ہیں اور پاکستان نے بھارت کو آگاہ کیا ہے کہ وہ پٹھانکوٹ حملے کے بارے میں اسکی طرف سے فراہم کیے گئے شواہد پر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ بھارتی حکومت پاکستان کے ساتھ شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے تحت تمام تصفیہ طلب مسائل کو پرامن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے پرعزم ہے ۔

انھوں نے کہاکہ پٹھانکوٹ حملے کے بعد پاکستان کو آگاہ کردیا گیا تھاکہ واقعے میں ملوث تنظیموں ، افراد اور حملے سے منسلک لوگوں کے خلاف سخت اور فوری کاروائی کرنا ضروری ہے ۔انکا کہنا تھاکہ یہ سب کچھ اعلی سطحی پر وزیراعظم نریندرمودی کو پانچ جنوری کو پاکستانی ہم منصب نوازشریف کا ٹیلی فون موصول ہونے پر کیا گیا تھا۔