کراچی ،’’ را‘‘ سے تربیت حاصل کرنے والے 3 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو 90 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

فہیم نے اپنے ساتھیوں کیساتھ مل کر پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن پر بھی راکٹ لانچر سے حملہ کیا،ملزمان کا تعلق سیاسی تنظیم کے عسکری ونگ سے ہے ،کرنل شاہد کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 24 فروری 2016 20:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 فروری۔2016ء) بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تربیت حاصل کرنے والے 3 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو 90 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ رینجرز کے کرنل شاہد نے کہا کہ را سے تربیت یافتہ 3 گرفتار ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جنہوں نے دوران تفتیش بہت سے انکشافات کئے ہیں جس کے بعد مزید تحقیق کے لئے عدالت سے ان کا 90 روز کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔

کرنل شاہد نے کہا کہ گرفتار ملزمان میں فہیم، ریاض اور ناصر شامل ہیں جنہوں نے دوران تفتیش بھارت میں ہتھیار چلانے اور جسمانی تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا۔ انھوں نے بتایا کہ ملزم فہیم نے کراچی میں بال بم دھماکوں اور پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ملزم نے 7 سے 8 راکٹ فائر کرنے کا بھی اعتراف کیا جس سے سندھ سیکرٹریٹ کی بلڈنگ کو نقصان پہنچا اور شہر میں خوف و ہراس پھیلا۔

ملزم فہیم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن پر بھی راکٹ لانچر سے حملہ کیا۔ اس کے علاوہ ملزم 2011 میں سینٹرل جیل توڑنے کی منصوبہ بندی میں بھی شامل رہا۔ فہیم نے چائنا کٹنگ اور زمینوں کی غیر قانونی ہیرا پھیری میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا۔دوسرے ملزم ناصر عرف ہجی کا تعلق بھی ایک سیاسی جماعت کے یونٹ 32 لیاری سیکٹر سے ہے اور اس نے 4 لوگوں کے قتل کا اعتراف کیا ہے جن میں مخالف پارٹی کے کارکنان اور اپنی جماعت کا ایک ساتھی بھی شامل تھا۔

اس کے علاوہ ملزم نے جبرا کھالیں چھیننے اور بھتہ خوری کا بھی اعتراف کیا ہے۔ریاض عرض لکڑ کا تعلق بھی سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کے یونٹ 31 لیاری سیکٹر سے ہے، ملزم ریاض نے بھی ایک درجن سے زائد قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیا، مخالف پارٹی، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور لسانی بنیادوں پر اغوا کے بعد قتل کی وارداتیں شامل ہیں۔ ملزم نے 1995 میں نشتر روڈ پر گرنیڈ حملے کا بھی اعتراف کیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے، ملزم نے لی مارکیٹ اور بلوچ مارکیٹ کے علاقوں میں بھی دستی بم حملے کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ریاض نے ایک سیاسی جماعت کی ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے ہوائی فائرنگ، خوف و ہراس پھیلانے اور سرکاری املاک کو نقصان بھی پہنچایا۔کراچی کے شہریوں کو بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے رینجرز کی ہیلپ لائن پر تعاون کیا، شہریوں کے تعاون سے خطرناک اور مطلوب ملزمان کو پکڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا شہریوں کے ساتھ تعاون میں مزید اضافہ ہو گا اور جو لوگ شہر کی صورت حال کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم ان تک پہنچیں گے اور امن و امان کی صورت حال پر قابو پائیں گے۔

متعلقہ عنوان :