قومی اسمبلی اجلاس ،سپیکر اراکین کے سوالوں کے جوابات نہ دینے پر برہم ہوگئے

سوالوں کے جواب نہ دینے والی وزارت کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، سردار ایاز صادق کاانتباہ

بدھ 24 فروری 2016 15:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 فروری۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایوان میں اراکین کے سوالوں کے جوابات نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ جس وزارت کا جواب نہ آیا اس کے خلاف کارروائی کی جائیگی اور وزارت کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی ، وزیر مملکت برائے تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمان نے ایوان کو آگاہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے‘ نفرت انگیز تقاریر اور انتہا پسندانہ مواد کا توڑ کرنے کے لئے 2471 مقدمات میں 2345 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 73 دوکانوں کو سیل کیا گیا ہے‘ لاؤڈ سپیکر کے ناجائز استعمال کے 9945 مقدمات پر کارروائی کرتے ہوئے 16ہزار 177افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 2664 اشیاء کو بھی ضبط کیا گیا ‘ ملک بھر میں 182 مشکوک مدارس کو بند کیا گیا جبکہ غیر اندراج شدہ 72مدارس کی نشاندہی کی گئی جس میں پنجاب میں 147 مدارس غیر ملکی امداد پر چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں تلاوت اور نعت کے بعد وقفہ سوالات پر اراکین کے جوابات دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا افضل خان نے کہا کہ رکن اسمبلی شیر اکبر خان کے سوال کا جواب تیار کرلیا گیا ‘ مگر آج پیش نہیں ہوسکا‘ شیر اکبر خان نے کہا کہ 29اپریل 2015 کو سوال کیا تھا۔

رانا افضل خان نے کہا کہ این جی اوز کو گریڈ دینے کا کام ہمارا نہیں ۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ آئندہ جس بھی سوال کا جواب نہ آیا اس وزارت کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ وقفہ سوالات کے دوران سوالات کے جوابات نہ آنے پر سپیکر نے وزارتوں پر برہمی کا اظہار کیا۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں ہر سال اضافہ ہوتا ہے۔

وزیر مملکت برائے تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ مدارس کی تعداد اور رجسٹریشن کیلئے وزارت نے کام کیا ہے اور مدارس کی نشاندہی کیلئے جیومیپنگ کی جارہی ہے۔ گلگت بلتستان اور فاٹا نے صحیح جواب دیئے مگر مدارس کی تعداد کے حوالے سے دیگر صوبوں نے ابھی تک نہیں بتایا۔ ملک بھر میں پہلے 25ہزار مدارس تھے اور اب یہ تعداد 31 ہزار 823 ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نفرت انگیز تقاریر اور مواد کے خلاف کارروائی کی ہے۔

1717 ہیلپ لائن قائم کی گئی ۔ مولانا عبدالعزیز کے خلاف کوئی قابل گرفتار ایف آئی آر اگر رجسٹر ہو تو ضرور گرفتار کیا جائیگا۔ 14ہزار مدارس پنجاب میں موجود ہیں، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ منشیات کی نقل و حمل کی روک تھام کیلئے وزارت داخلہ نے مثبت اقدامات کئے ۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا افضل خان نے کہا کہ بانڈز جاری کرنے کے لئے بینکوں کا کنسورشیم قائم کیا جاتا ہے اور یہی کنسورشیم بانڈز یہ شرح سود متعین کرتا ہے اور پاکستان جیسے (Insecure) ملک کیلئے مارک اپ زیادہ رکھا گیا ۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے ساتھ وزیر خزانہ کی تردید بھی میڈیا میں آئی۔ بلومبرگ کی رپورٹ میں غلطیاں ہوئیں جسے وزارت نے مسترد کیا۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو آزادی دی گئی ہے اب صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کس طرح اپنے تعلیم اور صحت کے محکموں کو مزید آگے لے کر آئیں۔ موبائل سروسز کے اوپر دو قسم کے ٹیکسز ہیں اور پوری دنیا سے موبائل کے استعمال پر کم پیسے چارج کئے جاتے ہیں۔

موبائل سروسز عوام کے تحفظ کیلئے بند کی جاتی ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی سید ثقلین بخاری نے کہا کہ 2001 کے بعد افغانستان کی بحالی و تعمیر نو کیلئے پانچ سو ملین امریکی ڈالر مختص کئے گئے تھے۔ این ایل سی‘ ایف ڈبلیو او اور نیسپاک‘ ان منصوبہ جات پر عمل درآمد کیلئے مصروف ہیں اور اس منصوبے میں ہونے والی بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا اصل مسئلہ کرنسی کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے تبدیلی آئی۔

6.24 فیصد بیروزگاری کی شرح 2013 میں موجود تھی۔ وزیراعظم پاکستان نے ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کیلئے مختلف سکیموں کا اعلان کیا ۔ وزیر مملکت برائے تعلیم و داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد ماڈل جیل کا کام تین ماہ میں شروع ہوجائے گا۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل خان نے کہا کہ یکم جنوری 2014 سے 2015 نومبر تک سرکاری قرض میں 287.17 بلین کا اضافہ ہوا قیصر احمد شیخ نے کہا کہ ہمارا قرضہ ہمارا جی ڈی پی سے بڑھ چکا ہے 19 فیصد زیادہ قرضہ لیا گیا ہے جس سے بجٹ خسارہ بڑھنے کا امکان ہے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ سے کہا کہ قرضوں سے بجٹ خسارہ نہیں بڑھے گا ہم کوشش کررہے ہیں کہ بجٹ خسارے کو کم کیا جائے۔