ویت نام کا انوکھا قبرستان، جہاں آج بھی مردوں کو شاہانہ انداز میں دفن کیا جاتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 24 فروری 2016 04:35

ویت نام کا  انوکھا قبرستان، جہاں آج بھی مردوں کو شاہانہ انداز میں دفن ..

ویتنام کے شاہی دارالحکومت ہوئی کے باہر مچھیروں کا ایک ٹاؤن ہے۔ یہ جگہ بھوتوں کے شہر کے طور پر بھی جانی جاتی ہے۔ یہ مردے اتنے شاہانہ انداز میں رہتے ہیں، جتنا انہوں نے زندگی میں سوچا بھی نہیں ہوتا۔ اس قبرستان سے تھوڑا ہی دور شاہوں کا قبرستان ہے جسے یونیسکو نے ثقافتی ورثے کے طور پر محٖفوظ جگہ قرار دیا ہوا ہے۔شاہوں کے قبرستان کے نزدیک بینگ گاؤں کے لوگ شاہوں جیسے مقبروں کی روایت کو 21ویں صدی میں لے آئے ہیں۔

دیہاتی لوگ اپنے پیاروں کی قبروں پر اب تک 70ہزار ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکے ہیں۔ ایسے ملک میں یہ یقیناً حیرت کی بات ہے جہاں فی کس سالانہ آمدن 2ہزار ڈالر ہو۔
اگرچہ ویت نام کا سرکاری طور پر کوئی مذہب نہیں تاہم عوام میں کنفیوشش اور بدھ کے ماننے والوں کی کافی تعداد ہے، جبکہ بہت سے لوگ اپنے آباؤ اجداد کو بھی پوجتے ہیں۔

(جاری ہے)


قبرستان میں لوگوں نے بعض قبروں کو 6 میٹر تک بلند بھی بنایا ہوا ہے۔

اس قبرستان میں شاہانہ قبروں کا رواج 1994 میں پڑا۔ ایک پولیس والے نے بتایا کہ یہاں رہنے والوں کے بہت سے رشتے دار دوسرے ممالک خاص کر امریکا میں رہتے ہیں، دوسرے ممالک میں رہنے والےہی اپنے رشتے داروں کے مقبرے بنانے کے لیے بھاری رقوم بھیجتے ہیں۔
اس قبرستان میں بہت سے شاہانہ مقبرے ایسے ہیں، جن کی قبروں میں کوئی دفن نہیں۔ یہ مقبرے زندہ لوگوں نے ایڈوانس میں اپنے لیے اپنے ذوق کے مطابق بنوائے ہیں۔ ایک مقبرہ تو 2005 سے مکمل ہے اور اب تک اپنے متوقع مکین کی راہ تک رہا ہے۔
اس قبرستان میں ہر سال مقبرے پہلے سے زیادہ بڑے اور اونچے ہوتے جا رہے ہیں۔ لوگوں کا خیال ہے کہ مقبرہ جتنا اونچا ہوگا، اس میں دفن مردہ اتنی ہی زیادہ دور تک نظر دوڑا سکے گا۔