میرچاکررندیونیورسٹی کے نام کی تبدیلی اورخضدارمیں یونیورسٹی کیمپس کے قیام کے فنڈ روک کربلوچ دشمنی کی جارہی ہے،بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن

منگل 23 فروری 2016 22:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ نیمیرچاکر رندیونیورسٹی کے نام کی تبدیلی اور خضدار میں یونیورسٹی کیمپس کے قیام کے فنڈز روکنے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں موجود ایک گروہ منظم طریقے سے بلوچ دشمنی اور بلوچستان کے بلوچ علاقوں میں تعلیمی اداروں کے قیام کو منظم انداز سے روک کر تعلیم دشمنی کر رہا ہے ان کی ایماء پر خضدار میں یونیورسٹی کیمپس کی مخالفت کی جا رہی ہے کیمپس کے لئے دو ارب 80کروڑ کی منظوری کے باوجود رقم کو روک کر کیمپس کے قیام میں روکاوٹ ڈالی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف میر چاکررند یونیورسٹی کی مخالفت کرکے قوم پرستی کی سیاست کے بنیاد ی نظریات کی نفی کی جارہی ہے موجودہ گروہ نے اپنی گرتی ہوئی سیاسی ساکھ جوکہ کرپٹ طرزحکمرانی کی وجہ سے عوام کے سامنے عیاں ہو چکی ہے اب صرف بلوچ دشمنی اور سامراجی خوہشات کی تکمیل میں لگ کر اقتدار پر برجمان رہنے کیلئے آقاؤں کی خوشنودی کی جارہی ہے ہم کسی بھی صورت یہاں کی حقیقی آبادی اور لوکل عوام سے نفرت نہیں کرتے نہ ہی تنگ نظری کی بنیاد پر قوم پرستی کر رہے ہے لیکن بلوچوں کے قومی مفادات کے خلاف کسی طرح کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔