بلیغ الرحمن کی زیرصدارت نیشنل ایجوکیشن اسسمنٹ سسٹم بارے اجلاس، طلباء و طالبات کے سیکھنے کی صلاحیت کے جائزہ ،نیشنل ایجوکیشن اسسمنٹ(این ای اے یس) نیاس کے ترقی پذیر و ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کی تیاری کی پائیدار ی،مجوزہ گریڈوں اور کمیٹی کی تشکیل جیسے معاملات پر تبادلہ خیال

منگل 23 فروری 2016 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) وزیر مملکت برائے وفاقی پیشہ وارانہ تعلیم و تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے نیشنل ایجوکیشن اسسمنٹ سسٹم (نیاس) کو زیادہ مضبوط بنانے بارے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس کے دوران طلباء و طالبات کے سیکھنے کی صلاحیت کے جائزہ ،نیشنل ایجوکیشن اسسمنٹ(این ای اے یس) نیاس کے ترقی پذیر و ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کی تیاری کی پائیدار ی،مجوزہ گریڈوں اور کمیٹی کی تشکیل جیسے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں تعلیمی پالیسی کو متاثرہ کرنے والے ان اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا جن کا نمونہ پرائمری سطح کی بجائے ثانوی سطح کی تعلیم کی بنیاد پر بنایا گیا تاکہ ہم سکینڈری تعلیم پر بھی زیادہ توجہ دے سکیں۔اجلاس کے دوران وزیر مملکت نے کہا کہ نصاب پر مبنی سروے جیسے چوتھے اور آٹھویں گریڈ کی ریاضیات اور سائنسی مطالعہ کے بین الاقوامی رجحانات کا بین الاقوامی ادارہ کے اشتراک موجودہ حالات میں تعلیمی جائزہ لینا زیادہ مناسب بات ہے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے فوری طور پر نیشنل ایجوکیشن اسسمنٹ سسٹم میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری طور پر فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو خط لکھنے کی ہدایت کی۔مزید برآں اجلاس کے ایجنڈا میں اسسٹنٹ سبجیکٹ سپیشلسٹ کی اضافی آسامیاں اور نیاس کے قواعد و ضوابط شامل تھے۔اجلاس کے اختتام پر نیاس کو تحقیقی ادارہ قرار دیئے جانے ، کمیٹی رہنما قومی کو دوبارہ فعال بنانے نیشنل اسسمنٹ پلاننگ اور کوآرڈنیشن کمیٹی اور نیشنل ٹیکنیکل فیکلٹی فاریناس جیسی سفارشات بھی پیش کی گئیں۔اجلاس میں نیاس کے ڈائریکٹر، فیڈرل سیکرٹری تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم، جوائنٹ سیکرٹریز اور جوائنٹ ایجوکیشن ایڈوائرز نے شرکت کی