نئے مئیر اسلام آبا کا پہلا عوامی چیلنج ،سیکٹر ای 11 کے رہائشیوں کا تجاوزات کے خلاف پرزور احتجاج

کیا مسئلہ ہے ، کیابات کروں ، انصر شیخ سٹیج پر آکر لوگوں سے پوچھنا شروع کردیا

منگل 23 فروری 2016 22:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 فروری۔2016ء ) اسلام آبادکے نئے مئیر کو اسوقت اپنی سیاسی زندگی کے آغاز پر پہلے عوامی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا جب سیکٹر ای الیون کے رہائشیوں نے ناجائز تجاوزات کے خلاف ٹیم ای11 کے صدرمحمد رضا کی قیادت میں ایک بھرپور مظاہرہ کیا۔ یاد رہے سیکٹر ای11، اسلام آباد کے پوش سیکٹرز میں سے ہے اورعام طور پر ایسے سیکٹرز میں عوامی مظاہرے دیکھنے میں نہیں آتے۔

لیکن اس احتجاج کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں انتہائی سینئیر ریٹائیرڈ افسران،سینئر پیشہ ور اور خواتین شامل تھیں۔ کسی سیاسی پارٹی نے یہ کال نہیں دی تھی بلکہ یہ ایک مکمل غیر سیاسی مظاہرہ تھا۔ اس سیکٹر کے لوگ پہلے ہی ایک محدود سڑک سے گذرتے تھے لیکن پچھلے چند سالوں میں متعدد شادی گھروں( پندرہ سے زیادہ)اور ہائی رائز بلڈنگز کے بننے سے یہ سڑک ہر وقت بلاک رہتی ھے۔

(جاری ہے)

اگرچہ ٹیم ای 11 نے چیف کمشنر، چیئرمین سی ڈی اے، ایم این اے اسد عمر اور وزیر داخلہ کو بھی اپنا مسئلہ بتایا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ ٹیم ای 11نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف پٹیشنز کر کے اسٹے آرڈر لئے لیکن بے سود۔ اوپر سے جب ان شادی گھروں میں اہم اعلی افسران اور شخصیات کی شادیاں پر روٹ لگتے ہیں تو رہی سہی کثر بھی نکل جاتی ہے۔

اتنے گھمبیر مسئلے پر بالآخر رہائشی اپنے حق کیلئے ٹیم ای11کے صدر محمد رضا کی کال پر باہر نکل آئے اور انہوں نے بھرپور مظاہرہ کیا۔ میئر اسلام آباد نے موقع پر پہنچ کر مسئلہ سنا اور وعدہ کیا کہ وہ فورا اسکا حل نکالیں گے۔ یاد رہے کہ مجوزہ جی ایچ کیو بھی سیکٹر ای ۱۱ کے ساتھ یہ بنے گا اور غیر قانونی تعمیرات براہ راست سیکورٹی چیلنج بنیں گی۔

عوام نے میئر سے کہا کہ یہ انکا پہلا عوامی وعدہ ھے اور امید کرنی چاہئے کہ وہ یہ حل نکال لیں گے۔ آخر وہ وفاقی دارالحکومت کے پہلے میئر بنے ہیں۔ ٹیم ای 11 رہائشیوں کا مشترکہ فورم ہے۔ ٹیم ای 11 میں ایک ہزار سی زیادہ ممبر ہیں۔ ٹیم ای ۱۱ کا ماٹو ہے۔ہیلپ می ہیلپ یو۔ ذرائع کے مطابق جب انصر شیخ احتجا ج والوں کا مطالبہ پورے کرنے پہنچے تو سٹیج پر آکر ان سے پوچھنا شروع کردیاکہ کیا مسائل ہیں ، مجھے اس پر کیا بات کرنی چاہئے ۔ میں کیسے ان مسائل کو حل کرنا ہے ۔ جس پر لوگوں ان کا منہ تکنے لگے ۔

متعلقہ عنوان :