ایچ ای سی نے جامعات کی پانچویں رینکنگ کا اعلان کر دیا

قائد اعظم یونیورسٹی ، اقراء یونیورسٹی ، این سی اے، آغا خان یونیورسٹی، او ر نسٹ مختلف جامعات میں سر فہرست

منگل 23 فروری 2016 20:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 فروری۔2016ء) اعلیٰ تعلیمی کمیشن ، پاکستان، نے سال 2015 کے لئے پاکستانی جامعات کی رینکنگ کا اعلان کر دیا، رینکنگ کا مقصد پاکستان کے اعلٰی تعلیمی اداروں میں تعلیمی ، تدریسی اور تحقیقی رجحان کو فروغ دینا اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے لئے انکی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ڈاکٹر مختار احمد ،چیئرمین ایچ ای سی نے رینکنگ کا اعلان کمیشن سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس کے موقع پر کیا۔

ڈاکٹر غلام رضا بھٹی ، قائم مقام ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی، ڈاکٹر قاسم جان، سابقہ وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی، ڈاکٹر مظہر سعید، ڈائریکٹر جنرل (پی اینڈڈی) اور احمد یحےٰی خان، ڈائریکٹر جنرل (اعدادوشمار) بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

رینکنگ مختلف کیٹگریز کے تحت کی گئی، ان کیٹگریز میں مجموعی طور پر دس جامعات کو سرفہرست قرار دیا گیا۔

جن میں قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد، پنجاب یونیورسٹی لاہور، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، آغا خان یونیورسٹی، کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفامیشن ٹیکنالوجی، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجنئیرنگ اینڈ اپلائیڈسائنسز ، جامعہ کراچی، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور اور یونیورسٹی آف ویٹرینری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور شامل ہیں۔

جامعات کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے لئے عمل میں لائے گئے لائحہ عمل میں معیارتعلیم، معیار تدریس، تحقیق، معاشی سہولیات،اورمعاشرتی کردارجیسے اہم پہلوؤں کو مدنظر رکھا گیا۔زرعی اور ویٹرینری سائنسز کیٹگری کی رینکنگ میں زرعی یونیورسٹی فیصل آبادسرفہرست رہی، جبکہ یونیورسٹی آف ویٹرینری اینڈاینمل سائنسز لاہور دوسرے اور سندھ زرعی یونیورسٹی تیسرے نمبر پر رہیں۔

اقراء یونیورسٹی کراچی بزنس کی کیٹگری میں سب سے آگے رہی، جبکہ لاہور سکول آف اکانومکس، اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہیں۔آرٹس کے شعبے میں نیشنل کالج آف آرٹس لاہور پہلے نمبر پر جبکہ انڈس ویلی سکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر دوسرے نمبر پر رہا۔آغا خان یونیورسٹی میڈیکل کے شعبے میں اول رہی ۔

اس کیٹگری میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور دوسرے جبکہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی تیسرے نمبر پر رہی۔ انجنئیرنگ کی کیٹگری میں نام بنانے والی 21جامعات میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کا نام سب سے اوپر رہا، جبکہ دیگر جامعات میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز وغیرہ شامل ہیں۔

جنرل کیٹگری میں کُل 73 جامعات شامل کی گئیں جن میں قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد، پنجاب یونیورسٹی اور کامسیٹس اسلام آباد سر فہرست رہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے صحافیوں کو رینکنگ کے مقاصد اور طریقہء کار کے حوالے سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ رینکنگ سال 2013-14 میں جمع کی گئی معلومات پر مبنی ہے، اور ایچ ای سی نے مکرر جانچ پڑتال کے بعد حتمی رینکنگ تیار کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس رینکنگ میں 129 جامعات کی کارکردگی پر نظر ڈالی گئی اور سکورنگ کے عمل کے لئے 66کسوٹیوں پر جامعات کوپرکھا گیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی اعلٰی تعلیمی اداروں کے تجارتی استعمال کے خلاف ہے اور غیر قانونی کیمپسز کے حوالے سے عوام اور طلباء کو میڈیا کے ذریعے آگاہ کرتا رہا ہے۔ ایک اور سوال پر انکا کہنا تھا کہ ایچ ای سی سوشل سائنسز کے شعبے کی ترقی کے لئے اہم اقدامات اٹھا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :