تمام سیاسی جماعتوں کی تجاویز کے بعد اتفاق رائے سے ضابطہ اخلاق تشکیل دے کر آئندہ صاف شفاف عام انتخابات کی غیر جانبدار ساکھ کیلئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے جائیں گے ‘جس پر کوئی بھی فریق انگلی نہیں اٹھا سکے‘انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے پوری قوم کا تعاون درکار ہے ‘ووٹر لسٹوں کی از سر نو مشکل مرحلہ ہے لیکن الیکشن کمیشن دن رات ایک کر کے قومی اعتماد کو فروغ دینے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کرے گا

نو منتخب چیف الیکشن کمشنر جسٹس غلام مصطفی مغل کی چارج سنبھالنے کے بعد سیاسی و سماجی نمائندہ وفد سے بات چیت

منگل 23 فروری 2016 17:58

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 فروری۔2016ء) نو منتخب چیف الیکشن کمشنر جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی تجاویز کے بعد اتفاق رائے سے ضابطہ اخلاق تشکیل دے کر آئندہ صاف شفاف عام انتخابات کی غیر جانبدار ساکھ کیلئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے جائیں گے جس پر کوئی بھی فریق انگلی نہیں اٹھا سکے ۔آزاد کشمیر کے انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے پوری قوم کا تعاون درکار ہے ،ووٹر لسٹوں کی از سر نو مشکل مرحلہ ہے لیکن الیکشن کمیشن دن رات ایک کر کے قومی اعتماد کو فروغ دینے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کرے گا۔

وہ گزشتہ روز چیف الیکشن کمیشن کا باقاعدہ چارج سنبھالنے کے بعد اپنے آفس چیمبر میں وادی لیپہ کرنا ہ کے پہلے سیاسی و سماجی نمائندہ وفد سے دوران ملاقات اظہار خیال کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

وفد میں عبدالرشید کرنائی ،شوکت جاوید،اشتیاق بخاری،خواجہ عبدالصمد،منصور عالم،پیرزادہ شامی شریک تھے۔ چیف الیکشن کمشنر غلام مصطفی مغل نے کہا کہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا کوئی بھی سیاسی جماعت یا امیدوا ر خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اسے بیک جنبش قلم ناہل قرار دے دیا جائے گا۔

وادی لیپہ کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو نیا منصب سنبھالنے عوام علاقہ کی طر ف سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے غیر مشروط تعاون کا یقین دلایا اور انہیں وادی لیپہ کے عوام کو انتخابی فہرستوں میں درج کرنے کیلئے خصوصی ٹیمیں بھیجنے کی تجویز پیش کی جس پر انہوں نے یقین دلایا کہ وہ خصوصی طور پر لیپہ کی انتخابی فہرستوں سمیت حاصل آئینی اختیارات میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔