ژوب میں بھی خشک سالی کی عفریت نے رنگ دکھانا شروع کردیا

منگل 23 فروری 2016 16:58

ژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) بلوچستان کے دیگراضلاع کی طرح طویل رقبے پرپھیلے ژوب میں بھی خشک سالی کی عفریت نے رنگ دکھانا شروع کردیا۔ امسال حسب سابق کئی گنا کم بارشیں ہونے کی وجہ سے پوراضلع شدیدقحط سالی کی لپیٹ میں ہے۔پانی کے ذخائراور قدرتی چراگاہیں خشک ہونے کی وجہ سے مالداری اورزراعت سے وابستہ لاکھوں لوگ متاثرہوچکے ہیں۔

حکومتی عدم توجہی کے باعث لوگ غربت کی ایک اور حدعبورکرگئے،اب نقل مکانی کے سواکوئی چارہ نہیں۔پانی وخوراک کی قلت کے باعث جانوروں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بھی شروع ہوچکاہے۔ ضلع کے دوردرازعلاقوں میں چالیس فیصدرقبے پر محیط قدرتی چراہ گاہیں خشک ہونے لگیں۔ژوب وشیرانی کے وہ علاقے جہاں لوگوں کا دارومدارمالداری وزراعت پرہے،روا ں سال بارشیں نہ ہونے کے باعث قدرتی چراہ گاہیں وباغات خشک ہوگئیں،پانی کی سطح واٹرٹیبل مزیدگرنے کے باعث لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ۔

(جاری ہے)

ژوب کے مختلف علاقے گستوئی،کاکڑخراسان، میرعلی خیل،ولہ اکرم اورشیرانی کے علاقے شدیدقحط وخشک سالی کی لپیٹ میں ہیں۔اورزراعت ومالداری کے شعبوں کو شدیدنقصان پہنچاہے۔بعض علاقوں میں تو جانورلاغراورکمزورہونے کی وجہ سے مرنے لگے۔ژوب جوکہ نہ صرف مون سون کے رینج میں واقع ہے بلکہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیموں کی تعمیر کیلئے نہایت موزوں علاقہ ہے۔لیکن اس جانب نہ توموجودہ اورنہ ہی سابقہ حکومتوں میں توجہ دی گئی ہے۔اس سلسلے موثراقدامات اورمنصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔عوامی اورسماجی حلقوں کا مطالبہ ہے۔کہ متاثرہ علاقوں کی سروے کی جائے اورمتاثرین کی فوری مددکیلئے اقدامات اٹھائے جائیں

متعلقہ عنوان :