حکومت ایوان سے باہر اور ایوان کے اندر بھی دھاندلی کرتی ہے، خورشید شاہ

ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں جاری اجلاس کے دوران اپوزیشن ایوان میں نہیں آئے گی،قومی اسمبلی میں خطاب

منگل 23 فروری 2016 16:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) اپوزیشن لیدڑ سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت ایوان سے باہر اور ایوان کے اندر بھی دھاندلی کرتی ہے ۔ صدارتی خطاب کو حکومت نے متنازعہ بنا دیا ہے ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں جاری اجلاس کے دوران اپوزیشن ایوان میں نہیں آئے گی منگل کو ایوان زریں کے اجلاس کے موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کے رویہ کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا جب تک ڈپٹی سپیکر گزشتہ روز ہونے والے معاملہ پر معذرت نہیں کرتے ان کی صدارت میں چلنے والے اجلاس کے دوران ایوان میں نہیں آئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں وزیر اعظم کی موجودگی کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں مگر ہمیں جان بوجھ کر واک آؤٹ پر مجبور کی اگیا ہے اگر ہم باہر تھے تو وزیر اعظم ہمیں منانے کے لئے آ جاتے تو ان کی عزت میں مزید اضافہ ہوتا حیرت کی بات ہے کہ وزیر اعظم کی ا یوان میں موجودگی کے دوران سپیکر موجود ہوتا ہے یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ وہ موجود نہیں تھے حکومت ملکی صورت حال پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر نہیں چلنا چاہتی ۔

(جاری ہے)

حکومت ایوان سے باہر اور اندر بھی دھاندلی کرتی ہے ایوان میں وزیر اعظم کی موجودگی اور اپوزیشن کا نہ ہونا بھی ان کے لئے شرمندگی کا باعث ہے ۔خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے صدر پاکستان کے ایوان سے خطاب کو متنازعہ بنا دیا ہے ہم حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر ترمیم لانا چاہتے تھے اس سے پہلے بھی کئی موقعوں پر اپوزیشن نے حکومت کی تحریکوں کو سپورٹ کیا ہے اگر اس پر اعتماد میں لے لیتے تو یہ واقعہ رونما نہ ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ جوکر سرکس میں ایک پہیہ پر سائیکل چلا لیتا ہے مگر عام بندہ ایک پہیہ پر سائیکل نہیں چلا سکتا سائیکل چلانے کے لئے دو پہیوں کا ہونا بہت لازمی ہے اپوزیشن ایوان کا ایک حصہ ہے اس کے بغیر کارروائی نہیں چل سکتی ۔ اپوزیشن کا حکومت کے لئے رویہ سخت نہیں ہے بلکہ ہم ان کے لئے راہ نجات بنے ہوئے ہیں