پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا موبائل ٹاورز کا پاور لیول چیک کرنے کے لئے سروے

ملک گیر پانچ سروے کئے گئے ، ٹیلی کام ٹاورز کے مضر صحت ہونے کا تاثر غلط ثابت ہوا ،پی ٹی اے

منگل 23 فروری 2016 15:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 فروری۔2016ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے فریکوئینسی ایلوکیشن بورڈ (ایف اے بی) کے تعاون سے موبائل کمپنیوں(سی ایم اوز) اور لوکل لوپ آپریٹروں(ڈبلیو ایل ایل اوز) کی طرف سے نصب کردہ بیس ٹرانسیور سٹیشنز (بی ٹی ایس) /ٹاورز کے ٹرانسمیٹرز اور رسیورز کے پاور لیول کو چیک کرنے کیلئے ملک کے بڑے شہروں میں تفصیلی سروے کیا ہے۔

یہ سروے خصوصی آلات کے ذریعے ملک بھر کے چھ شہروں میں کیا گیاجن میں لاہور، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ، پشین اور اسلام آباد شامل ہیں۔سروے کے نتائج کے مطابق تمام ٹاورز کاپاور لیول متعین کردہ حد سے بہت کم تھااو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی پالیسی ،عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور انٹرنیشنل کمیشن برائے نان آئنائزینگ ریڈی ایشن پروٹیکشن (آئی سی این آئی آر پی) کے معیارات کے عین مطابق تھا۔

(جاری ہے)

2009سے اب تک پی ٹی اے پانچ ملک گیر سروے منعقد کر چکا ہے۔جن کے نتائج کے مطابق ٹیلی کام ٹاورز کے مضر صحت ہونے کا تاثر غلط ثابت ہو تاہے ۔ یہ ٹاورز ریگولیٹر اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں کے متعین کردہ پیمانوں کے مطابق نصب کئے گئے اور کام کر رہے ہیں ۔ پی ٹی اے ا س حوالے سے مکمل طور پرآگاہ ہے اور متعین شدہ معیارات کی یقین دہانی کے لئے ٹاورزکی نگرانی کر رہا ہے اور آئندہ بھی عوام کو اس حوالے سے آگاہ رکھا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :