اورنج لائن میڑو ٹرین منصوبے میں بچوں سے مزدوری کرانے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج

منگل 23 فروری 2016 12:49

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 فروری۔2016ء) اورنج لائن میڑو ٹرین منصوبے میں بچوں سے مزدوری کرانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

شیراز ذکاء ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اورنج ٹرین منصوبے کے لئے مختلف مقامات پر بچوں سے مزدور کرائی جا رہی ہے ، 16سال تک کی عمر کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن اگر بچے اورنج ٹرین منصوبے پر کام کریں گے تو تعلیم کیسے حاصل کریں گے ۔

درخواست گزار نے مزید موقف اپنایا کہ آئین اور چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ میں بچوں کی عمروں میں بھی تضاد ہے ، آئین میں بچے کی عمر 16سال اور ایکٹ میں 14سال لکھی گئی ہے ۔ لہٰذا معزز عدالت سے ستدعا ہے کہ حکومت کو منصوبے کے لئے بچوں سے مزدوری کرانے سے روکا جائے اور چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ میں بچے کی عمر 14کے بجائے 16سال کی جائے ۔ اس کے ساتھ بچوں کے تحفظ کے لئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو مکمل فعال کرنے کا بھی حکم دیا جائے ۔