کشمیری طلباء کے خلاف دہلی پولیس کا کریک ڈاؤن اور گرفتاریاں ، حریت ”گ“ نے احتجاج اور 27 فروری کو ہڑتال کی کال دے دی 1

منگل 23 فروری 2016 12:29

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) حریت کانفرنس”گ“ کے جنرل سیکرٹری شبیر احمد شاہ نے کشمیری اسکالر ایس اے آر گیلانی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ دائر کرائے ۔ کشمیری طلباء کے خلاف دلی پولیس کے کریک ڈاؤن اور جے این یو طالب علموں کی گرفتاری کو فاشزم اور ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف جمعہ کو نماز کے بعد تمام ضلع صدر مقامات پر احتجاجی دھرنے دینے اور 27 فروری کو کشمیر بندھ کی کال دی ہے انہوں نے انڈر ورلڈ ڈان رومی پجاری کی طرف سے چیئرمین حریت سید علی گیلانی کو جان سے مارنے کی دھمکی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ گیلانی کو ذرہ برابر بھی گزند پہنچی تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے اور اس سے پورے جموں وکشمیر میں آگ لگ جائے گی اپنے دفتر واقع صنعت نگر پر پریس نمائندوں کو ایڈریس کرتے ہوئے شبیر احمد شاہ نے بھارت کو ایک برہمن سامراج قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ اور جیتی جاگتی حقیقت ہے ۔

(جاری ہے)

جس کا اعتراف اب خود بھارت کے لوگ بھی کر رہے ہیں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور دوسری دانش گاہوں میں کشمیریوں کے حق میں آواز بلند ہو رہی ہے اور ان پر ڈھائے جا رہے مظالم کا نوٹس لیا جا رہا ہے ۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے اور اس سے کشمیری قوم کے جذبہ آزادی کو تقویت حاصل ہو رہی ہے شبیر احمد شاہ نے کہا کہ بھارت نہ صرف جموں و کشمیر پر فوجی طاقت کے بل بوتے پر قابض ہے بلکہ وہ اپنے ملک کی اقلیتوں اور نچلی ذات کے لوگوں کی آواز بھی ریاستی پاور سے دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے بھارتی حکمران نشہ قوت میں مست ہیں او اس کے خلاف ایک فطری اور قدرتی ردعمل سامنے آ رہا ہے انہوں نے کہا کہ عبدالرحمان گیلانی اور دوسرے طلباء نے کوئی ایسا جرم نہیں کیا ہے جس کی بنیاد پر ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ دائر کیا جاسکتا ہے بھارتی حکومت کی یہ کارروائی آزادی اظہار رائے اور لوگوں کے شہری حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے اور اس کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے ۔

کشمیری طلباء کے خلاف جاری دلی پولیس نے کریک ڈاؤن کی شدید الفاظ میں مذ#مت کرتے ہوئے شبیر احمد شاہ نے کہا کہ متعدد کشمیری طلباء دلی چھوڑ کر واپس اپنے گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہو رہے ہیں پولیس وہاں ان کا مسلسل تعاقب کر رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی تعلیمی کیریئر کے مخدوذش بن جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے کشمیری قوم ان جبر وزیادتیوں کے خلاف خاموش نہیں بیٹھے گی اور عبدالرحمان گیلانی اور دوسرے کشمیری اور غیر کشمیری طلباء کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو کشمیر میں اس کا ای ک سخت ردعمل سامنے آئے گا انہوں نے 26 فروری جمعہ کو احتجاجی دھرنے دینے اور 27 فروری کو ہفتہ کے روز مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خطہ پیر پنچال اور وادی چناب کے لوگ ھی اس احتجاجی پروگرام میں شریک ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :