ڈاکٹر عاصم کیس، رینجرز کا تفتیشی افسر پر دہشت گردوں کے بل غائب کرنیکا الزام

پیر 22 فروری 2016 22:44

ڈاکٹر عاصم کیس، رینجرز کا تفتیشی افسر پر دہشت گردوں کے بل غائب کرنیکا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) قومی احتساب بیوروعدالت میں پیرکو سخت سیکورٹی میں ڈاکٹر عاصم کو پیش کیا گیا تو انکی والدہ، بہن ، بیٹی اور داماد بھی عدالت میں موجود تھے۔ ڈاکٹر عاصم کی بیٹی دوران سماعت موبائل فون پر گیم کھیلتی رہی۔ نیب کورٹ میں پیشی کے بعد ڈاکٹر عاصم کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں کراچی کے نامزد مئیر وسیم اختر اور رؤف صدیقی بھی پیش ہوئے۔

عدالت نے تفتیشی افسر کی پیش کردہ رپورٹ کی نقول ملزموں کے وکلا کو فراہم کر دیں۔

(جاری ہے)

رینجرزکے وکلا رانا خالد اور شیخ سجاد نے تحریری طور پر تفتیشی افسر پر الزام عائد کیا کہ اس نے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے 9 دہشت گردوں کے میڈیکل بل غائب کر دیئے ہیں۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ رینجرز من پسند تفتیش چاہتی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے تحریری جواب طلب کر لیا۔ ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انھیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عدالت نے ڈاکٹر عاصم اور پاسبان کے سربراہ عثمان معظم کی جیل میں بی کلاس کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ مفرور ملزموں کے ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

متعلقہ عنوان :