نیب آرڈیننس لانا حکومت کیلئے خطر ناک ہوگا، حمایت کرنے والی جماعت کو عوام چور چور کہیں گے ، نیب آرڈیننس اگر قرآن کے سائے میں بھی تیار کیا جائے تو لوگ نہیں مانیں گے،حکومت کو اگر مردم شمار ی کیلئے3 لاکھ فوجی نہیں ملتے تو 2مر حلوں میں مردم شماری کرا لے ، مردم اور خانہ شماری ملتوی نہیں ہونی چاہئے

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خوشید شاہ کی پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

پیر 22 فروری 2016 22:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خوشید شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں نیب آرڈیننس لانا حکومت کیلئے خطر ناک ہوگا، جو پارٹی بھی اسکو سپورٹ کرے گی عوام اسکو چور چور کہے گی، نیب آڑڈیننس اگر قرآن کے سائے میں بھی تیار کیا جائے تو لوگ نہیں مانیں گے،حکومت کو اگر مردم شمار ی کیلئے تین لاکھ فوجی جوان نہیں ملتی تو 2مر حلوں میں مردم شماری کرا لے،مگر مردم شماری اور خانہ شماری ملتوی نہیں ہونی چاہئے۔

پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر تے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ موجودہ حالات میں نیب آرڈینس لانا حکومت کیلئے خطرناک ہو گا،یہ وقت نیب قوانین میں ترمیم میں نہیں ہے ،وزیر اعظم نواز شریف کو سمجھنا چاہئے اور بل نہیں لانا چاہئے،موجودہ حالات میں کوئی بھی جماعت نیب کے حوالے سے اصلاحات میں حکومت کا ساتھ نہیں دیگی،نیب آرڈ یننس کی جو بھی حمایت کرے گا عوام اس کو چور چور کہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس پر حکومت کی جانب سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور نا ہی پیپلزپارٹی سے اس حوالے سے کوئی رابطہ کیا گیا ہے،خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کو اگر مردم شماری کیلئے 3 لاکھ فوج نہیں ملتی تو حکومت اس کودو مرحلوں میں کر لے، مگر مردم شماری اور خانہ شماری ملتوی نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سندھ اوربلوچستان اور دوسرے مرحلے میں پنجاب اور کے پی کے کی مردم شماری کرا ئی جائے۔