الطاف حسین کی تحریر ،تقریر اور تصویر پر عائد پابندی کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی علامتی بھوک ہڑتال چوتھے روز جاری رہی

پیر 22 فروری 2016 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی تحریر ، تقریر اورتصویر پرعائد غیر جمہوری اور غیر آئینی پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر متحدہ قومی موومنٹ کی علامتی بھوک ہڑتال چوتھے اور آخری روز بھی جوش و خروش اورجذبے کے ساتھ شروع کردی گئی ۔پیر کے روز علامتی بھوک ہڑتال کا آغاز ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین شبیر احمد قائم خانی ، امین الحق ، اسلم خان آفریدی ، مطیع الرحمن اور زاہد منصوری نے حق پرست ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ، حق پرسست سینیٹر معروف قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم ،نامزد حق پرست میئر کراچی وسیم اختر ،نامزد حق پرست نائب میئر ارشد وہرا ،اایم کیوایم سینٹرل ایگزیکٹو کونسل ، شعبہ جات کے ذمہ داران اور علاقائی کارکنان کے ہمراہ صبح 11بجے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھ کر کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کیف الوریٰ ، رابطہ کمیٹی کے ارکان کمال ملک اور ارشد حسن نے بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ذمہ داران و کارکنان کے گلے میں پھولوں کے ہار ڈالے اور قائد تحریک الطاف حسین سے والہانہ عقیدت و محبت اور جذبے کو سراہا ۔ بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکاء نے اپنے جذبات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج الطاف حسین کی تحریر ، تقریر اور تصویر پر عائد پابندی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال کا چوتھا اور آخری روز ہے لیکن قائد تحریک الطاف حسین کے چاہنے والوں کے چہروں پر ذرا برابر بھی شکن نہیں ہے اور اپنے محبوب قائد پر پابندی کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جانے کو تیار ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین پر عائد پابندی جمہوری اور سیاسی عمل میں سیاہ داغ ہے اور اس پابندی کے خاتمے تک ہماری پرامن جمہوری اور سیاسی جدوجہد جاری رہے گی اور کارکنان و ذمہ داران اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک الطاف حسین پر سے عائد پابندی کا خاتمہ نہیں کردیاجاتا ۔