حکومت نیب سے ناراض ہے نہ خوف زدہ اور نا ہی نیب کے پر کاٹنے کی تیار ی کر رہی ہے‘وزیر اعظم کے نیب سسٹم کو ٹھیک کرنے کی بات کو غلط تناظر میں پیش نہ کیا جائے‘مشرف نے نیب بنایا ہی مسلم لیگ (ن) کیخلاف تھا‘پہلے چےئر مین نیب مشرف اور زرداری کی پسند کے لگتے تھے ‘پہلی دفعہ اپوزیشن لیڈر کی مشاور ت سے لگایا گیا‘ پیپلز پارٹی پی آئی اے ‘ پی ایس او ‘ ایوی کیو ٹرسٹ اور حج وعمرہ سکینڈل جیسے میگا کرپشن سکینڈلز کی عدالتی تحقیقات کیلئے تیار ہے تو حکومت بھی تیار ہے‘ بھارتی حکومت نے اجازت دیدی‘پٹھان کوٹ ائیر بیس پر حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم جلد بھارت جائیگی ‘ پٹھان کوٹ واقعہ پر پاکستان میں کچھ گرفتاریاں ہوئی ہیں‘ ڈبل شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر واضح پالیسی لیکر آ رہے ہیں‘ سابق ادوار میں ریوڑیوں کی طرح غیر ملکیوں میں شناختی کارڈ بانٹے گئے‘وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 21 فروری 2016 23:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت نیب سے ناراض ہے نہ خوف زدہ اور نا ہی نیب کے پر کاٹنے کی تیار ی کر رہی ہے،وزیر اعظم نوازشریف نے نیب کے سسٹم کو ٹھیک کر نے کی بات کی جس کو غلط تناظر میں پیش نا کیا جائے، جنرل(ر)پرویز مشرف نے نیب بنایا ہی مسلم لیگ (ن) کیخلاف تھا،پہلے چےئر مین نیب پرویز مشرف اور آصف علی زرداری کی پسند کے لگتے تھے ،پہلی دفعہ اپوزیشن لیڈر کی مشاور ت سے چےئرمین نیب لگایا گیا، پیپلز پارٹی پی آئی اے ، پی ایس او ، ایوی کیو ٹرسٹ اور حج وعمرہ اسکینڈل جیسے میگا کرپشن اسکینڈلز کی عدالتی تحقیقات کے لئے تیار ہے تو حکومت بھی تحقیقات کے لئے تیار ہے،پٹھان کوٹ آئیر بیس پر حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی اسپشل انویسٹی گیشن ٹیم بہت جلد بھارت جائے گی جس کی بھارتی حکومت نے اجازت دیدی ہے، پٹھان کوٹ واقعہ پر پاکستان میں کچھ گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں، ڈبل شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر ایک واضح پالیسی لیکر آ رہے ہیں ، ڈبل پاسپورٹ حاصل کر کے ان کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے، پچھلے ادوار میں ریوڑیوں کی طرح شناختی کارڈ غیر ملکیوں میں بانٹے گئے۔

(جاری ہے)

اتوار کویہاں پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے آصف علی زرداری کے بیان پر ایف آئی اے کے کیسز کی عدالتی سکروٹنی کی پیشکش کی تھی مگر سندھ حکومت کی جانب سے انتہائی چھوٹے کیس کی عدالتی تحقیقات کا کہا گیا یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اس کو بیان بازی کی نذر نہیں کرنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ایف آئی اے کو سیاسی طور پر استعمال کیا گیا ۔

پنجاب میں ایف آئی اے نے تحصیل دار کے لیول تک تحقیقات کیں مگر ہم نے اس کے خلاف کوئی غیر قانونی اقدام نہیں اٹھایا بلکہ قانون کے مطابق ایسی کاروائیوں کے خلاف عدالت میں گئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو ایف آئی اے کی کاروائیوں پر تحفظات ہیں تو ان کے پاس عدالت کا راستہ ہے اور وہ عدالت جا سکتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی ایف آئی اے پر میڈیا ٹرائل کی بجائے عدالت جائے ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے اڑھائی سالہ دور میں کوشش کی کہ ایف آئی اے کو حقیقتاً تحقیقاتی ادارہ بنا سکوں، پورے وثوق کے ساتھ کہتا ہوں کہ تمام کیسز کو انصاف کے ترازو میں تولا ہے ۔پچھلے ادوار کی نسبت ایف آئی اے کی کارکردگی انتہائی شاندار ہے ۔پہلے ایف آئی اے کی جانب سے کرپشن کے کیسز میں ریکوری کروڑوں میں ہوتی تھی ۔2013-14میں ایف آئی اے کی ریکوری ایک ارب تک گئی اور گزشتہ سال ایف آئی اے نے میگا کرپشن اسکینڈل میں 14.6ارب روپے کی ریکوری کی ۔

تنقید کرنے والے ایف آئی اے کی اس کارکردگی کو بھی اپنے سامنے رکھیں ۔ ایف آئی اے نے واضح طور پر بلیک اینڈ وائٹ کارکردگی دکھائی اس کارکردگی کو میڈیا کی نذر نہ کیا جائے ۔ایف آئی اے پر تنقید کرنے والے اپنے دور میں پی آئی اے ، پی ایس او ، ایوی کیو ٹرسٹ ، حج وعمرہ اسکینڈل پر بھی نظر دوڑائیں ۔ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان جیسے ملک میں حج اور عمرہ میں بھی کرپشن کی گئی ۔

ایف آئی اے کو ابھی بھی بہت سے مسائل ہیں جن میں کم تنخواہیں سب سے بڑا مسئلہ ہے ،متعدد کوششوں کے باوجود میں ایف آئی اے کی تنخواہیں نہیں بڑھوا سکا۔ امید ہے بہت جلد ایف آئی اے کی تنخواہیں زیادہ نہیں تو پولیس کے برابر ہو جائیں گی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی میگا کرپشن اسکینڈلز کی عدالتی تحقیقات کے لئے تیار ہے تو حکومت بھی تحقیقات کے لئے تیار ہے ۔

پیپلز پارٹی چاہے تو حکومت، چیف جسٹس یا ریٹائرڈ ججز سے اس حوالے سے تحقیقات کروانے کے لئے تیار ہے مگر ایسے ججز سے تحقیقات کروائی جائیں گی جن پر تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہوں ۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حکومت نیب سے ناراض ہے نہ خوف زدہ ، جب سے نیب معرض وجود میں آیا ہے پہلی دفعہ چیئرمین نیب کی تعیناتی اپوزیشن لیڈرکی مشاورت سے کی گئی پہلے چیئرمین نیب پرویز مشرف اور آصف علی زرداری کی منظوری سے تعینات ہوتے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لئے مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی تھی او ر میں پانچ سال تک سپریم کورٹ کا چکر لگاتا رہا ۔انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نے نیب بنایا ہی مسلم لیگ ن کے خلاف تھا ۔13سال تک مسلم لیگ ن ہی نیب کا نشانہ بنتی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اس تناظر میں بات کی کہ نیب سرمایہ کاروں اور بزنس مینز کو بغیر کسی ثبوت کے پریشان نہ کرے ،انہوں نے نیب کے سسٹم کو ٹھیک کرنے کی بات کی، وزیراعظم کے بیان کو غلط انداز میں بیان نہ کیا جائے ۔

حکومت نہ نیب سے خوف زدہ ہے اور نہ ہی نیب کے پر کاٹنے کی تیار ی کر رہی ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پٹھانکوٹ واقعہ پر بھارت کی جانب سے ہم سے کچھ نمبرز اور نام شیئر کئے گئے جن کو گجرانوالہ میں درج ہونے والے مقدمے کا حصہ بنایا گیا ،بھارت کی جانب سے فراہم کئے گئے نام اور نمبرز کا آپس میں کیا تعلق ہے اس کا پتہ تحقیقات کے بعد چلے گا ۔ اس سے قبل ممبئی حملہ کیس کی ایف آئی آر بھی پاکستان میں درج کی گئی اسی طرح پٹھانکوٹ واقعہ کی ایف آئی آر پاکستان میں درج کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے بھارت کو خط لکھا گیا تھا کہ پاکستان کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم پٹھانکوٹ ایئر بیس کا دورہ کرنا چاہتی ہے جس پر بھارت نے جواب دیا تھا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں مگر تحقیقاتی ٹیم کو بھارت آنے سے قبل ہمیں پانچ دن پہلے آگاہ کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ کچھ دنوں میں اسپشل انویسٹی گیشن ٹیم بھارت جائے گی ۔

پٹھانکوٹ واقعہ کے حوالے سے پاکستان میں کچھ گرفتاریاں بھیعمل میں لائی جا چکی ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ وزارت صحت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کاروائی کے لئے ریفرنس بھیجا گیا تو ایسی کمپنیوں کے خلاف ایف آئی اے کاروائی کرنے کے حوالے سے غور کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈبل شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر ایک واضح پالیسی لیکر آ رہے ہیں ،آئندہ چند ہفتوں تک جس کا اعلان کیا جائے گا ۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ ڈبل پاسپورٹ حاصل کر کے ان کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے ۔چوہدری نثار نے کہا کہ پچھلے ادوار میں ریوڑیوں کی طرح شناختی کارڈ غیر ملکیوں میں بانٹے گئے جس کے خلاف وزارت داخلہ نے سینکڑوں نادرا ملازمین کو برطرف کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ بنانے کے لئے سفارشات کرنے والے پارلیمنٹرینز کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پر کافی پیش رفت ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ میں 97فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ تین فیصد کام آئندہ کچھ دنوں تک مکمل ہو جائے گا۔ سیف سٹی پراجیکٹ میں افسران کی بھرتی کے لئے اشتہارات دے دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ریفارمز کے لئے پچھلے ادوار میں کی گئی تمام کوششیں ناکام ہو ئیں ۔ پولیس نے یونیفارم تبدیلی کے لئے آئندہ چند ہفتوں میں اہم اجلاس بلایا ہے کہ تاکہ پورے ملک میں پولیس کو بہتر کیا جا سکے ۔