کسان پیکج سے متعلقہ شکایات کے ازالہ کیلئے ڈویژن کی سطح پر کمیٹیاں قائم

کمیٹیاں تین ہفتوں میں کسان پیکج کے حوالے سے تمام جائز شکایات کا ازالہ یقینی بنائیں:ڈاکٹر فرخ جاوید کسان پیکج کی ایک ایک پائی امانت ہے؛کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی:وزیر زراعت پنجاب

اتوار 21 فروری 2016 17:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء) صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ کسان پیکج میں اعلان کردہ ایک ایک پائی کسانوں کی امانت ہے جس کی تقسیم میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے شکایات سامنے آنے پر ڈویژن کی سطح پر کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو 29فروری تک جمع کروائی گئی تمام شکایات کی جانچ کریں گی اور 10مارچ تک فیصلہ سنائیں گی۔

وزیر زراعت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کاشتکاروں کا مفاد ہماری اولین ترجیح ہے اور انکی تمام جائز شکایات کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شکایات ازالہ کمیٹیوں کی سفارشات کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ حکومت پنجاب محکمہ زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے پالیسی مرتب کر رہی ہے جس میں تمام متعلقہ حلقوں سے سفارشات لی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پنجاب خوراک کے اعتبار سے خود کفیل ہے اورہم جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوارمیں اضافے کی راہیں تلاش رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملکی زرعی پیداوار کو عالمی منڈیوں میں روشناس کروانے کیلئے سپلائی چین کے منصوبے پر کام جاری ہے اور حالیہ سالوں میں ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ اڑھائی ماہ کے دوران ایک لاکھ میڑک ٹن سے زائد آلو روس، سری لنکا، ملائشیااور متحدہ عرب امارات کو برآمد کیا جا چکا ہے۔

آلو کی بروقت برآمدسے لوکل مارکیٹ میں بھی قیمتیں مستحکم ہوئی ہیں اور کاشتکار کو براہ راست فائدہ ہو رہاہے۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ افغانستان سے آلو کی امپورٹ پر ڈیوٹی ہٹانے کا معاملہ زیر بحث ہے جس کے بعد افغانستان کی منڈیوں میں بہترین کوالٹی کا پاکستانی آلو دستیاب ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ کاشتکاروں کے مفادکو ہر سطح پر اولین ترجیح دی جارہی ہے اورانہیں جدید آلات کی فراہمی کے پروگرام پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے کاشتکاروں سے اپیل کی کہ وہ کسان پیکج سے متعلقہ تمام شکایات 29فروری سے پہلے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر یا کمشنر آفس میں جمع کروائیں تاکہ ان کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :