صحت مند غذائی اشیاء کی ترسیل یقینی بنانے کے لئے موثر اداروں کے قیام کی اشد ضرورت ہے،خالد تواب

اتوار 21 فروری 2016 17:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء) غذائی اشیا ء چاہے ملک میں تیار ہورہی ہوں یا غیر ممالک سے امپورٹ کی جارہی ہوں کسی طور پر بھی غیر معیاری نہیں ہونی چاہئیں بلکہ حلال غذائی اشیا کی دستیابی بھی ضروری ہے ۔ اس بات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد تواب نے کنزیومرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے زیر انتظام آٹھویں کنزیومرز فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی کانفرنس سے خطاب میں کیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت سید ناصر حسین ، ایڈیشنل کمشنر کراچی اسلم کھوسو، قونصل جنرل ملائیشیا اسماعیل بن محمد بکری، انڈونیشیا کے قونصل جنرل ہادی سن تو سو اور موراکو کے اعزازی قونصل جنرل اشتیاق بیگ نے بھی خطاب کیا۔ خالد تواب نے مزید کہا کہ غذائی اشیا کاصارفین کی صحت سے براہ راست تعلق ہے اگر کوئی صارف غیر معیاری غذا کا شکار ہوتا ہے تو اُسے اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ عالمی معیارات کو اپناتے ہوئے صارفین تک معیاری اور صحت مند غذائی اشیاء کی ترسیل یقینی بنانے کے لئے موثر اداروں کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔صوبائی وزیر صحت سید ناصر حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جلد ہی سندھ فوڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا، تاکہ دکانوں، ریستوران اور دیگرمتعلقین کو پابند کیا جا سکے تا کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھیں اور اس سلسلے میں حکومت سندھ جلد ہی صوبائی اسمبلی میں ایک بل متعارف کرائے گی ۔انھوں نے کہا کہ سندھ فوڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی میں کنزیومرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کو مناسب نمائندگی بھی دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صارفین کی صحت اور محفوظ غذا کی فراہمی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :