ایل پی جی کوٹہ میں 34 ارب کی کرپشن‘ ایم زیڈ اقبال کے خلاف تحقیقات شروع

نیب نے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کر دی‘ ملزمان میں سابق وزیر پٹرولیم امان اللہ جدون‘ عبداللہ یوسف‘ کامران لا شا ری‘ طارق خان شامل ہیں

اتوار 21 فروری 2016 17:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء) نیب نے جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کے مالک اور ملک کے ممتاز صنعتکار ایم زیڈ اقبال کے خلاف ایل پی جی کوٹہ میں 34 ارب روپے کی کرپشن کی تحقیقات کا باضابطہ فیصلہ کیا ہے اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ ایل پی جی کوٹہ کے تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تاکہ یہ ملزمان بیرون ملک فرار نہ ہو سکیں۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم زیڈ اقبال نے مشرف دور میں او جی ڈی سی ایل‘ سوئیسدرن کمپنی کے افسران اور وزارت پٹرولیم کے افسران سے ساز باز کر کے جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ منصوبہ شروع کیا تھا اس منصوبہ کے تحت مختلف گیس فیلڈز سے ارزاں گیس حاصل کر کے ایل پی جی تیار کی جاتی تھی اس منصوبہ کو پیپلزپارٹی کے دور حکومت کے مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے خلاف 10 ارب کاریفر نس باضابطہ عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نیب حکام نے اس سکینڈل میں سابق وزیر پٹرولیم امان اللہ جدون‘ سیکرٹری پٹرولیم عبداللہ یوسف‘ کامران لاشاری‘ طارق خان سے بھی پوچھ گچھ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب حکام نے وزارت داخلہ کو ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہ ملزمان بیرون ملک فرار نہ ہو سکیں۔ نیب کے اعلیٰ حکام نے ایل پی جی کوٹہ میں اربوں روپے کی کرپشن بارے تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :