نواز،مودی ملاقات کے حوالے سے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔ امریکہ
دنیا میں کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ،داعش کی پاکستان میں موجودگی یا غیر موجودگی کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے ، پاکستان کے کچھ علاقے ان دہشت گرد تنظیموں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہوسکتے ہیں، نائب ترجمان امر یکی محکمہ خا رجہ
اتوار 21 فروری 2016 12:33
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء) امریکانے کہاہے کہ وہ آئندہ ماہ امریکی دارالحکومت میں پاک بھا رت وزرائے اعظم کی ملاقات کے حوالے سے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔دو جنوبی ایشیائی ریاستوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات کیلئے امریکا کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے سوال پر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے ہونے والے کسی بھی فیصلے کی ہماری جانب سے حمایت کی جائے گی'۔
خیال رہے کہ واشنگٹن میں موجود سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ واشنگٹن میں دونوں ممالک کے رہنماوٴں کے دورے کے موقع پر امریکا، ہندوستان اور پاکستان غیر محسوس طریقے سے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کے امکانات کا اظہار کررہے ہیں۔(جاری ہے)
دونوں ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے امریکا میں 31 مارچ سے یکم اپریل کو منعقد ہونے والی جوہری سمٹ میں شرکت کی دعوت کو قبول کیا ہے۔
مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس وقت کوئی ایسی چیز نہیں ہے 'جس کی وہ نشاندہی کرسکتے ہیں' تاہم وہ یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ امریکا، پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں سے رابطے میں ہے۔انھوں نے کہا کہ 'یقینی طور پر ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم اس سارے عمل کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں'۔ مارک ٹونر نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ہے۔پاکستان میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ 'داعش کی پاکستان میں موجودگی یا غیر موجودگی کے حوالے سے میں بات نہیں کرسکتا'۔انھوں نے مزید کہا کہ 'میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم داعش اور اس سے منسلک گروپوں کو افغانستان میں ابھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ میری مراد یہ ہے کہ وہ ایسی جگہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں جہاں حکومت موجود نہیں۔ پاکستان کے کچھ علاقے ان دہشت گرد تنظیموں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہوسکتے ہیں '۔انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستانی حکومت کی ان 'دہشت گردوں سے جنگ اور انھیں پیچھے دکھیلنے کے حوالے سے ان کی وابستگی' سے' مکمل طور پر واقف ہے'۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کے عوام سے زیادہ کوئی بھی دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ہے، اور ہم ان کی حمایت جاری رکھے گے، چاہے وہ داعش یا دیگر دہشت گرد گروپ ان کی زمین سے کارروائیاں کررہے ہیں'۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے
-
وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزار قائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
سولر پینل بنانے والوں کو 10 سالہ مراعات دینے کی پالیسی تیار
-
سی ویو کے ساحل پر نوجوان کی مبینہ خودکشی کا ڈراپ سین ،نوجوان گھر واپس پہنچ گیا
-
سائفر کیس میں سزا سنانے والے جج کو واپس لاہور ہائیکورٹ بھیجنے کی سفارش
-
لاہور سمیت 5 بڑے شہروں میں "اپنی چھت اپنا گھر" پروجیکٹ کی اصولی منظوری
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کے پرائیویٹ لیب سے طبی معائنے کا حکم
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے ریکارڈز، تاریخ میں انڈیکس پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا
-
حکومت کا چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
-
پاکستان ایران نئے معاہدوں پر پیشرفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، امریکہ کی وارننگ
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.