بجلی کی تقسیم کنندہ کمپنیوں نے صارفین کو لوٹنا شروع کر دیا،سوسائٹی واچ کے صدر خالد محمود

ہفتہ 20 فروری 2016 21:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 فروری۔2016ء) سوسائٹی واچ کے صدر خالد محمودنے کہا ہے کہ ارباب اختیار بجلی کی تقسیم کنندہ کمپنیوں کی جانب سے لوٹ ماراور عوام کی حق تلفی کا نوٹس لیں۔ عوام سے تو انائی کے شعبہ کو اصلاحات کے زریعے اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا جس پر عمل درامد نہیں ہو سکا اور اب بھی سالانہ 360 ارب کی بجلی کرپشن اور نا اہلی کی نظر ہو رہی ہے ۔

پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں نے نقصانات اور بد عنوانی کم کرنے کے بجائے منافع بڑھانے کیلئے صارفین سے اضافی وصولی کے زریعے لوٹنا شروع کر دیا ہے۔خالد محمود نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ صارفین سے اربوں روپے اضافی وصول کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کا منافع جبکہ صنعت، تجارت، زراعت اور عام صارفین پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان ہتھکنڈوں سے کاروبار کے اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے مہنگائی بڑھے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہر قسم کے صارفین کو غلط بل بھیجے جا رہے ہیں تاہم چھوٹے کاشتکار وں کو خصوصی طور پر ہدف بنایا گیا ہے کیونکہ انکی کوئی آواز نہیں۔ انھوں نے کہا کہ بہت سے صارفین خاموشی سے بل ادا کر دیتے ہیں جبکہ جو بل ٹھیک کروانا چاہیں ان کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جبکہ بھاری رشوتیں اسکے علاوہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم میں بیس فیصد سے زیادہ کے نقصانات ناقابل قبول ہیں جنھیں کم کرنے کیلئے جلد از جلدقابل عمل منصوبہ بنایا جائے۔بجلی کی پیداوار بڑھانے کے ساتھ بجلی کے مکمل نظام کو بھی ترقی دی جائے ورنہ نئے پاور پراجیکٹس سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جا سکے گا۔ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بجلی کی پیداوار کے ساتھ ٹرانسمیشن لائنز میں بھی انوسٹمنٹ کیلئے ترغیبات دی جائیں۔بجلی کا ترسیلی نظام سوا چودہ ہزار کلو میٹر کی لائنوں پر مشتمل ہے جس کی کمزوری نے نئے پاور پراجیکٹس سے پیدا ہونے والے بجلی کی تقسیم میں رکاوٹ ڈال رکھی ہے۔

متعلقہ عنوان :