بھارتی ریاست ہریانہ:جاٹ برادری کا نچلی ذاتوں کیلئے سرکاری ملازمتوں کے مختص کوٹہ میں اضافہ کے حق میں جاری احتجاج شدت اختیار کر گیا،احتجاج میں 7افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے،9اضلاع میں حالات بے قابو ہوگئے،مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم،مظاہرین نے شہر کو جانیوالی سڑکیں کھود دی،ٹول پلازے،موٹر سائیکلیں ،اسکولز،پولیس اسٹیشنز،پٹرول پمپس اورریلوے اسٹیشنز پر کھڑی ٹرینوں کو آگ لگا دی گئی، کرفیو نافذ ‘ فوج کی 12بٹالین کو تعینات ‘ 3300بھارتی فوجی پہنچ گئے،سکیورٹی فورسز کی طرف سے فلیگ مارچ کی جارہا ہے۔

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 20 فروری 2016 20:30

بھارتی ریاست ہریانہ:جاٹ برادری کا نچلی ذاتوں کیلئے سرکاری ملازمتوں ..

روہتک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20فروری۔2016ء) بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر روہتک میں جاٹ برادری کا سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ میں اضافے کے حق میں جاری احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ احتجاج میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 7افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں. ہریانہ کے شہر روہتک سے شروع ہونے والا معمولی سااحتجاج ہریانہ سے دہلی تک پھیل گیا ہے۔جاٹ برادری کے احتجاج کی شدت کے سامنے حکومت اور بھارتی سکیورٹی فورسز بے بس دکھائی دے رہی ہیں۔

جس کے باعث نریندر مودی سرکار نے سکیورٹی فورسز کو مظاہرین کو احتجاج سے باز رکھنے کیلئے گولی مارنے کا حکم جاری کر دیا ہے اورچار سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔حکومت نے جاٹ برادری کے احتجاج کی شدت کو کم کرنے کیلئے ریاست میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے بلاک،انٹرنیٹ سروس معطل کرنے سمیت موبائل فونز کے استعمال پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

(جاری ہے)

دکھائی دیتا ہے کہ بھارتی حکومت جاٹ برادری کے سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ میں اضافہ کے مطالبہ کو ماننے یا مظاہرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق جاٹ برادری کے احتجاج کے باعث 9اضلاع میں حالات بے قابو ہوگئے ہیں۔مظاہرین نے شہر کو جانیوالی سڑکیں کھود دی،ٹول پلازے،موٹر سائیکلیں ،اسکولز،پولیس اسٹیشنز،پٹرول پمپس جلا دیئے،ریلوے اسٹیشنز پر کھڑی ٹرینوں کو آگ لگا دی گئی ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے ہریانہ ریاست میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے فوج کی 12بٹالین کو تعینات کر دیا گیاہے جبکہ 3300بھارتی فوجی وہاں پہنچ گئے ہیں اور سکیورٹی فورسز کی طرف سے فلیگ مارچ کیا گیا ہے۔واضح رہے جاٹ برادری کوہندوستان میں اعلیٰ ذات کی حیثیت حاصل ہے تاہم وہ دیگر نچلی ذاتوں کے لیے متعین کردہ حیثیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔جاٹ برادری کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نچلی ذاتوں کے لیے مختص کوٹے کی وجہ سے ان کی برادری کو تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں کے حصول میں ناانصافی ہوتی ہے. تاہم بھارتی میڈیا جاٹ برادری کا سرکاری ملازمتوں کے مختص کوٹہ کیلئے کیے جانیوالے احتجاج کودنیا کی نظروں میں ریاستی فسادات قرار دے رہا ہے.

متعلقہ عنوان :