Live Updates

نیب کو مسلم لیگ ن کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں نیب کے پر کاٹے گئے تو سخت مخالفت کرینگے،عمران خان

خیبر پختونخوا میں سابق سربراہ احتساب کمیشن کے استعفے کی تحریر میں حکومت سے کوئی شکایت نہیں ، خود کمیٹی کی سربراہی کرونگا اور دو سے چار ہفتوں میں ترامیم کا جائزہ لے کر سفارشات مرتب کی جائیں گی، آزاد احتساب کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دینگے میرے خلاف کچھ ہے تو نیب کو بھجوا دیا جائے میرے پاس کہنے کیلئے بہت کچھ ہے مگر کچھ نہیں کہوں گا میں حامد خان کی بہت عزت کرتا تھا ،پرویز خٹک

ہفتہ 20 فروری 2016 19:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 فروری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نیب کو مسلم لیگ ن کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں نیب کے پر کاٹے گئے تو سخت مخالفت کرینگے، خیبر پختونخوا میں سابق سربراہ احتساب کمیشن کے استعفے کی تحریر میں حکومت سے کوئی شکایت نہیں ، خود کمیٹی کی سربراہی کرونگا اور دو سے چار ہفتوں میں ترامیم کا جائزہ لے کر سفارشات مرتب کی جائیں گی، آزاد احتساب کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دینگے ، کسی وزیر ، وزیر اعلیٰ یا رکن صوبائی اسمبلی کیخلاف کوئی کیس نہیں ہے ، عمران خان اور پی ٹی آئی کی آزاد احتساب کے ساتھ کمٹمنٹ رہے گی ، نیب اور ایف بی آر کو ٹھیک کر لیں تو قرضے لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔

ہفتہ کو بنی گالہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ، صوبائی وزیر شاہ فرمان اور عاطف خان کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں معزز شہریوں کی کمیٹی بنائی گئی جس میں احتساب کمشنرز کی نامزدگی کی اور بعد میں پارلیمنٹ سے منظوری ہوئی ۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ خامد خان کے استعفی میں صوبائی حکومت سے شکائت کا کہیں بھی ذکر نہیں ہے،سا بق ڈی جی احتساب کمیشن کو حکومت سے کوئی شکایت نہیں تھی ، ڈی جی کو پاورز کا ایشو تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں پہلی بار آزاد احتساب کمیشن بنایا،ہم نے احتساب کمشنرز اور احتساب کمیشن کی اسمبلی سے توثیق کرائی۔عمران خان نے کہا کہ ہمارا احتساب ایسا ہوگا کہ کوئی اس سے بڑھ کر نہیں ہوگا،میں خود کمیٹی کی سربراہی کروں گا اور ترامیم کا جائزہ لوں گا، کمیٹی میں ججز ، وکیل ہونگے تاہم آزاد احتساب میں اگر کوئی ترمیم رکاوٹ بنے گی تو ہم اسے دور کریں گے،آزاد احتساب سیل کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں وزیراعلیٰ کسی وزیر یا رکن صوبائی اسمبلی کیخلاف کوئی کیس نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ حکومتی وزیر کو پکڑا گیا،اینٹی کرپشن نچلے لیول پرکام کرتی ہے،احتساب کمیشن سیاستدانوں سے متعلق کام کرتاہے۔ انہوں نے کہاکہ پی کے میں احتساب سیل حکومت کے نیچے نہیں، احتساب کے راستے مین آنے والی ہرترمیم کو ختم کریں گے، مسائل کی وجہ سے احتساب میں ترامیم لائے ، عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے الزامات لگائے کہ حامد کسی کو پکڑنے لگے تھے ایسی کوئی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال سے وعدہ کیا ہے کہ کرپشن ختم کرینگے ۔ دو سے چار ہفتوں کے دوران اپنی سفارشات مکمل کرینگے اور آزاد احتساب کے راستے میں ہر رکاوٹ کو ختم کرینگے ۔انہوں نے کہا ہے کہ کرپشن ملک کو کھوکھلا کردیتی ہے،جو کرپشن کرے گا وہ پکڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے نیب پر حملہ کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس معاملے کو خیبر پختونخوا کے ساتھ جوڑا جا رہاہے مسلم لیگ ن کی حکومت نیب کے سامنے رکاوٹ بن رہی ہے ۔

وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب نیب کو دھمکیا ں دے رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ عوام کو معلوم نہیں انکا پیسا چوری ہو رہا ہے ہر غریب آدمی بھی ڈیزل پر ٹیکس دیتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم کوحق نہیں کہ اگرانکے خلاف کیسزہیں تووہ دھمکیاں دیناشروع کردیں ، نیب کے ساتھ سخت رویہ رکھا گیا تو مخالفت کریں گے ، نیب اورایف بی آرکوٹھیک کرلیں توہمیں قرضے لینے کی ضرورت نہیں پڑیگی۔

عمران خان نے کہا کہ نیب کو مسلم لیگ (ن)والے کھلے عام دھمکیاں دے رہے ہیں حالانکہ چیرمین نیب کونوازشریف اورپیپلز پارٹی نے مل کرمقررکیا تھا ۔ نیب کا ادارہ آزاد اور غیر جانبدار ہے عمران خان اور پی ٹی آئی کی آزاد احتساب کے ساتھ کمٹمنٹ رہے گی، نیب کے پر کاٹے گئے تو مخالفت کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ حامد خان کے استعفے میں کہیں نہیں لکھا کہ سیاستدان کو حامد خان کو پکڑنے گئے تھے تو حکومت رکاوٹ بن گئی انہوں نے کہا کہ اگر کسی سیاستدان کیخلاف کوئی کیس ہے ہم احتساب کمیشن کے سامنے رکھیں گے اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ احتساب کمیشن کے پاس 42 کیسز ہیں جس میں کوئی بھی کیس کسی ایم پی اے ، وزیر کے حوالے سے نہیں ہے اگر میرے خلاف کچھ ہے تو نیب کو بھجوا دیا جائے میرے پاس کہنے کیلئے بہت کچھ ہے مگر کچھ نہیں کہوں گا میں حامد خان کی بہت عزت کرتا تھا اگر ہماری ترامیم میں کوئی چیز غلط ہے تو میڈیا اس حوالے سے اپنی رائے دے ہم اسے ختم کر دینگے ۔

حکومت نے احتساب کمیشن سے کوئی اختیار نہیں لیا ہم نے کمیشن کے مسئلے کو حل کرنا ہے تاکہ سب مل کر کام کریں ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات