نیب اپنے مقاصد تک محدود رہے ،قواعد وضوابط کی خلاف پر جواب دینا پڑے گا،شہبازشریف

موثر احتسابی عمل کے خواہاں ہیں مگر قومی منصوبوں پر کسی کو اثر انداز نہیں ہونے دیں گے، میٹرو بس کے ذریعے روزانہ 3 لاکھ لوگ باعزت سفر کرتے ہیں، انہیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،دھرنا سیاست والوں نے عوام کی خدمت کی ہوتی تو ان کی مقبولیت ڈانواں ڈول نہ ہوتی،نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 20 فروری 2016 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ نیب بطور ذمہ دار ادارہ اپنے مقاصد تک محدود رہے ،قواعد وضوابط کی خلاف پر اسے جواب دینا پڑے گا ،موثر احتسابی عمل کے خواہاں ہیں مگر قومی منصوبوں پر کسی کو اثر انداز نہیں ہونے دیں گے، میٹرو بس کے ذریعے روزانہ 3 لاکھ لوگ باعزت سفر کرتے ہیں اسلئے انہیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،دھرنا سیاست والوں نے عوام کی خدمت کی ہوتی تو ان کی مقبولیت ڈانواں ڈول نہ ہوتی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نیب ذمہ دار ادارے کے طور پر اپنے مقاصد تک محدود رہے۔ قواعد و ضوابط کی پابندی نہ کی تو اسے جوابدہ ہونا پڑے گا ،ان کا کہنا تھا کہ میٹرو بس کے ذریعے روزانہ 3 لاکھ لوگ باعزت سفر کرتے ہیں اسلئے انہیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سوال اٹھاتے ہوئے کہ ماضی میں اربوں کی لوٹ مار اور سونے چاندی کے ذخائر میں کرپشن کی تحقیقات میں پیشرفت کیوں نہ ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب لوٹ مار سے ملکی بنیادوں کو کھوکھلا کیا جا رہا تھا تو نیب نے کس کے کہنے پر آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نیب ذمہ دار ادارے کے طور پر اپنے مقاصد تک محدود رہے، قواعدوضوابط کو بروئے کار لائے ورنہ اسے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اہم منصوبوں پر نیب اہلکاروں کی باز پرس پراجیکٹ ورکرز کی سپرٹ کو متاثر کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی اور موثر احتسابی عمل کے خواہاں ہیں مگر قومی منصوبوں پر کسی کو اثرانداز ہونے نہیں دیں گے ، ہم احتساب سے کسی طور پریشان نہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ قومی منصوبے شروع ہونے سے پہلے باز پرس کا حق نہیں دے سکتے، اورنج لائن جیسے مفاد عامہ کے منصوبے عام آدمی کو نہیں بلکہ اشرافیہ کو کھٹکتے ہیں وہ اسلئے ٹارگٹ ہیں کہ میٹرو بس کی وجہ سے 3 لاکھ لوگ روزانہ باعزت سفر کرتے ہیں۔ ایک سوال پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دھرنا سیاست والوں نے عوام کی خدمت کی ہوتی تو ان کی مقبولیت ڈانواں ڈول نہ ہوتی۔

متعلقہ عنوان :