نیب لاہور کے گرفتار تفتیشی افسر سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات سامنے آگئے

ملزم معلومات فراہم کرنے کے لیے لاکھوں روپے کی رشوت وصول کرتا تھا،والد بھی گرفتار ہے

جمعہ 19 فروری 2016 22:14

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 فروری۔2016ء ) نیب لاہور کے گرفتار تفتیشی افسر سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ، ملزم معلومات فراہم کرنے کے لیے لاکھوں روپے کی رشوت وصول کرتا تھا۔نیب کے تفتیشی افسر فراس حمید نے رانا لیاقت علی کے خلاف انکوائری سے متعلق معلومات لیک کیں۔ فراس حمید کے والد نے معلومات فراہم کر کے تاندلیانوالہ بار کے صدر چوہدری رمضان سے 5 لاکھ روپے وصول کئے ۔

(جاری ہے)

نیب نے چوہدری رمضان کو بھی 1 لاکھ روپے رشوت وصول کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ فراس حمید نے فیصل آباد ضلعی انتظامیہ کے کرپٹ افسر خالد جاوید کو معلومات فراہم کرنے کیلئے 2 لاکھ 25 ہزار روپے وصول کئے۔ نیب کا تفتیشی افسر فراس حمید اس وقت جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہے۔ نیب لاہور کے نمائندہ چوہدری خلیق الزمان نے بتایا کہ اس کیس میں گرفتار کئے گئے تفتیشی افسر کا والد بھی گرفتار ہے۔ اس گرفتاری سے صاف ظاہر ہے کہ نیب اپنے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا پابند ہے اور اس میں اپنے محکمے کے افسر کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :