پاکستان کڈنی ، لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ٹرسٹ موڈ میں بننے والا منفرد ادارہ ہے ‘ خواجہ سلمان رفیق

تمام متعلقہ محکمے ٹائم لائن کے مطابق منصوبے پر کام جاری رکھیں ،مشیر صحت کی زیر صدارت سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کام کی رفتار کا جائزہ

جمعہ 19 فروری 2016 19:44

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 فروری۔2016ء) مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان کڈنی ، لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ٹرسٹ موڈ میں قائم ہونے والا منفرد اداراہ ہے جہاں گردے اور جگر کے مریضوں کے لئے عالمی معیار کی پیوند کاری ، علاج اور ریسرچ کی سہولیات دستیاب ہوں گی اور ایسے مریضوں کو بیرون ملک علاج کے لئے جانا نہیں پڑے گا ۔

انہوں نے یہ بات یہاں پاکستان کڈنی ، لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ٹرسٹ) کے آفس میں پاکستان کڈنی ، لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ٹرسٹ موڈ کے منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے لئے سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں) (PKLI ٹرسٹ کے چیئر مین پروفیسر سعید اختر ، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شاہ ، ایڈیشنل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر محمد علی عامر کے علاوہ پی اینڈ ڈی ، محکمہ خزانہ ، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ ، لیسکو ، سوئی گیس ، نیسپاک کے افسران اور سٹیئرنگ کمیٹی کے دیگر ممبران نے شرکت کی -اجلاس کو بتایا گیا کہ اس میگا پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے زیر زمین پائلنگ کا کام مکمل ہو گیا ہے اور 835 پائلز زیر زمین ڈالی گئی ہیں اور اب پریشر چیکنگ کا پراسیس جاری ہے جبکہ منصوبے کا سائٹ آفس فنکشنل ہو چکا ہے اور منصوبے کی تعمیر کے لئے آٹھ بین الاقوامی کمپنیاں ٹینڈر میں آ چکی ہیں - اجلاس کو بتایا گیا کہ 26 فروری کو پری بڈ(Pre-Bid) میٹنگ منعقد کی جا رہی ہے - اجلاس میں PKLI) (کے لئے بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر پیش رفت سے لیسکو کے انجینئرز نے آگاہ کیا - اجلاس میں سڑکات کی تعمیر ، سیوریج اور سوئی گیس کی فراہمی کے لئے پائپ لائن بچھانے کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا- لیسکو حکام نے بتایا کہ ڈبل سورس بجلی کی فراہمی کے لئے بڑے ٹرانسفارمرز کی تنصیب اور ہسپتال کے گرڈ کی تعمیر کا کام رواں سال میں مکمل کر لیا جائے گا - سوئی نادرن کمپنی کے افسران نے اجلاس کو بتایا کہ سوئی گیس پائپ کی خریداری مکمل ہو گئی ہے اور جون تک پائپ بچھانے کا منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا - اس منصوبے میں 10 انچ قطر کی 3.3 کلو میٹر پائپ لائن بچھائی جائے گی - سیکرٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ نے لیسکو ، سوئی نادرن گیس ، ایل ڈی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ اجلاس میں تمام کاموں کی ٹائم لائن اور شیڈول پیش کریں تاکہ تعمیری کاموں کی مانیٹرنگ بہتر طریقہ سے کی جا سکے - پی کے ایل آئی ٹرسٹ کے چیئر مین پروفیسر سعید اختر نے کہا کہ منصوبے کا پہلا فیز تین سو بستروں پر مشتمل ہے اور منصوبہ بڑا ہونے کی وجہ سے اسے تین پیکیج A,B,C پر تقسیم کر دیا گیا ہے جس کا الگ الگ کنٹریکٹ ہو گا تاکہ منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر مکمل کیا جا سکے - انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ منصوبے کا پہلا فیز وزیر اعلی محمد شہباز شریف کی جانب سے اعلان کے مطابق اگست 2017 تک مکمل کر لیا جائے گا -

متعلقہ عنوان :