نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف زمینوں پر قبضے ، غیر قانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ اور گیس کی غیر منصفانہ تقسیم پر کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، مختلف مقدما ت میں تحقیقات بھی کی جائینگی

نیب کی کرپشن شکایات پر رکن صوبائی اسمبلی آصف نکئی سمیت دیگر کے خلاف 3 مختلف انکوائریوں کی منظوری ڈسٹرکٹ ڈپٹی افسر ریونیو کراچی ڈاکٹر رسول بخش سولنگی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسروں کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن الزامات پر دوبارہ تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ

جمعہ 19 فروری 2016 19:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 فروری۔2016ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف زمینوں پر قبضے اور فراڈ کے ذریعے زمینوں کی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ اور گیس کی غیر منصفانہ تقسیم پر کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، ڈاکٹر عاصم حسین اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق سربراہوں سے سوئی سدرن اور او جی ڈی سی ایل کے فنڈزمیں خرد برد اور جامشورو جوائنٹ وینچر کمپنی کو غیرقانونی طریقے سے فائدہ پہنچانے پر تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے، کرپشن شکایات پر رکن صوبائی اسمبلی سردار آصف نکئی اور این ایچ اے کے افسر اشفاق جمانی سمیت دیگر کے خلاف تین مختلف انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے ، ڈسٹرکٹ ڈپٹی افسر ریونیو کراچی ڈاکٹر رسول بخش سولنگی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسروں کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن الزامات پر دوبارہ تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جمعہ کویہاں نیب کے ایگزیکٹو بورڈکا اجلاس چئیر مین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن ریفرنس عدالت میں دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے ،بورڈ نے ایک کیس میں سابق وزیر پٹرولیم پر فراڈ کے ذریعے زمینوں کی الاٹمنٹ ، زمینوں پر قبضوں،گیس کوٹے کی غیر منصفانہ تقسیم اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کئے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا ہے ، نیب بورڈ نے ڈاکٹر عاصم ، سابق ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عظیم اقبال صدیقی، زوہیر احمد صدیقی،شعیب وارثی، خالد رحمان اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی ہے ، سابق وزیر اور مذکورہ سابق افسروں پرسو ئی سدرن اور او جی ڈی سی ایل کے فنڈزمیں خرد برد اور جامشورو جوائنٹ وینچر کمپنی کو غیرقانونی طریقے سے فائدہ پہنچاکر قومی خزانے کو دس ارب روپے کا نقصا ن پہنچانے کا الزام ہے، نیب بورڈ نے آسٹریلوی ہائی کمیشن کی شکایت پرالعباس انٹر نیشنل ایجوکیشنل کنسلٹنٹ کے مالک نذیر عباس کے خلاف انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی ہے ،اس کیس میں نذیر عباس پر طالب علموں کو بیرون ملک بھجوانے کے نام پر فراڈ کے ذریعے کروڑوں روپے اکٹھے کرنے کا الزام ہے، این ایچ اے کے افسر اشفاق جمانی کی طرف سے نجی کمپنی کو غیرقانونی طریقے سے ٹھیکہ دے کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا الزام پہنچانے پر انکوائری ہو گی، پتوکی میں ہاوسنگ سوسائٹی کے نام پر لوگوں سے کروڑوں روپے اکٹھے کرنے پر رکن صوبائی اسمبلی سردار آصف نکئی سمیت دیگر کے خلاف انکوائری ہو گی، نیب بورڈ نے ڈسٹرکٹ ڈپٹی افسر ریونیو کراچی ڈاکٹر رسول بخش سولنگی، عبد العزیز قاضی ،عبد المجید اور جسٹس ریٹائرڈ زاہد خان علوی کی طرف سے اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن کے ذریعے قومی خزانے کو ایک ارب چھبیس کروڑ روپے کا نقصاپہنچانے پر دوبارہ تحقیقات کی منظوری دی ہے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسروں کی طرف سے اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے با اثر شخصیات کو غیر قانونی طریقے سے زمینیں الاٹ کرنے پردوبارہ انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔