بھارتی ریاست ہریانہ کے شہرروہتک میں نسلی فسادات کے بعد انٹرنیٹ بند‘ سکیورٹی سخت کر دی گئی، جاٹ برادری سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کا مطالبہ کر رہی ہے جبکہ نسلی گروہ اس کی مخالفت کرتے ہیں

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 19 فروری 2016 18:39

بھارتی ریاست ہریانہ کے شہرروہتک میں نسلی فسادات کے بعد انٹرنیٹ بند‘ ..

روہتک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19فروری۔2016ء) بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر روہتک میں نسلی فسادات کے بعد شہر میں انٹر نیٹ کی سروس معطل جبکہ سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔گزشتہ روزجٹ برادری کی جانب سے ملازمت اور تعلیم کے مطالبات کے لیے نکالی گئی تھی ریلی کے شرکاء نے احتجاج کے دوران پرتشدد صورت حال اختیار کر لی تھی جس میں 15 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

مظاہرین نے اہم شاہراہیں بند کر دیں تھیں اور دیگر نسلی گروہوں کے ساتھ تصادم کے بعد ریلوے کا نظام بھی متاثر ہوا تھا۔جاٹ برادری سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کا مطالبہ کر رہی ہے جبکہ دیگر نسلی گروہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔پولیس کی جانب سے موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی ہیں اور چار سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی عائد ہے۔

(جاری ہے)

روہتک کے سپرنٹینڈنٹ پولیس ششانک آنند کا کہنا ہے یہ اقدامات ضلعے میں امن او امان کی صورت حال کو قابو میں کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں امن و امان کے لیے نیم فوجی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ہریایہ کی ریاستی انتظامیہ نے ہمسایہ قصبوں سونی پت اور جھجر میں بھی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔فی الحال جاٹ برادری کو اعلی ذات کی حیثیت حاصل ہے تاہم وہ دیگر نچلی ذاتوں کے لیے متعین کردہ حیثیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔جاٹ برادری کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نچلی ذاتوں کے لیے مختص کوٹے کی وجہ سے ان کی برادری کو تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں کے حصول میں ناانصافی ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :