الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی ،پریس کلب پرایم کیو ایم کی 4روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز

آزادی رائے پر پابندی آرٹیکل 19کی خلاف ورزی ہے۔ عدلیہ کا کام انصاف فراہم کرنا ہے،ڈاکٹرفاروق ستار کا خطاب

جمعہ 19 فروری 2016 18:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 فروری۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)نے اپنے قائدالطاف حسین کی تقاریرپرلاہورہائی کورٹ کی جانب سے پابندی کے خلاف جمعہ کوکراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگاکر4روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو کراچی پریس کلب کے سامنے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے میڈیا پربیانات نشرکرنے پرلاہورہائی کورٹ کی جانب سے عائدکی گئی پابندی کے خلاف 4روزہ بھوک ہڑتال کے سلسے میں پہلے روزایم کیوایم کے مرکزی رہنماڈاکٹر فاروق ستار،سنیٹر نسرین جلیل، سابق صوبائی وزیرڈاکٹر صغیراحمد، زرین مجید، کیف الوری سمیت ایم کیو ایم کے مرکزی قائدین اور رابطہ کمیٹی کے ارکان کی سربراہی میں بھوک ہڑتال کی گئی۔

بھوک ہڑتال میں ایم کیو ایم کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران اورکارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی ۔

(جاری ہے)

کارکنان نے پارٹی پرچم،الطاف حسین کی تصاویر اور مختلف کتبے اٹھارکھے تھے ،جن پر الطاف حسین کی تقاریراور تصاویرپرعائد پابندی ختم کرنے کامطالبہ درج کیا گیا تھا۔پارٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستارنے ہڑتالی شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آزادی رائے پر پابندی آرٹیکل 19کی خلاف ورزی ہے۔

عدلیہ کا کام انصاف فراہم کرنا ہے، جبکہ انصاف کے لیے عدلیہ سے رجوع کیا جاتا ہے، تاہم یہاں عدلیہ کی جانب سے ہی پابندی عائد کی گئی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ ایم کیو ایم کے اعلامیئے کے مطابق پارٹی قائد کی تقاریر اور تصاویر پر پابندی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال 22 فروری تک جاری رہے گی اور کارکنان صبح 11 بجے سے رات 11 بجے تک علامتی بھوک ہڑتال کریں گے۔