پا کستان کی کا میابی ا سلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں ہے ،پا کستان بناتے وقت یہی پہلا مقصد تھا، اسی نظام کے نفاذ سے ملکی معیشت بھی ٹھیک ہو گی اور سیا ست میں بھی ٹھہراؤ آئے گا ،جمعیت علماء اسلام وطن عزیز میں اسی نظام کے نفاذ کیلئے پر امن جدو جہد میں مصروف ہے، ہم پارلیمانی جدو جہد کے ذریعے وطن کو حقیقی اسلام فلا حی ریاست بنانا چاہتے ہیں

جمعیت علماء اسلام (ف)کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن کی پارٹی رہنماؤں سے گفتگو

جمعرات 18 فروری 2016 22:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پا کستان کی کا میابی ا سلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں ہے اور یہی پا کستان بناتے وقت پہلا مقصد تھا اسی نظام کے نفاذ سے ملکی معیشت بھی ٹھیک ہو گی اور سیا ست میں بھی ٹھراؤ ائے گا جمعیت علماء اسلام وطن میں اسی نظام کے نفاذ کے لیئے پر امن جدو جہد میں مصروف ہے ہم پارلیمانی جدو جہد کے ذریعے وطن کو حقیقی اسلام فلا حی ریاست بنانا چاہتے ہیں ، صوبہ خیبر میں امن بڑا مسئلہ بن چکا ہے اب تو بھتہ کی پر چیاں علماء کو بھی مل رہی ہیں انہوں نے نعرے لگانے اور دعوے کرنے سے کام نہیں ہوا کرتے ، وطن عزیز کا امن اسلام سے وابستہ ہے وہ یہاں جماعتی ذمہ داران سے گفتگو کر رہے تھے اس موقع پر حا جی محمد اکرم خان درانی ،مو لا نا محمد امجد خان ،حا فظ ریاض درانی ،مو لا نا محب النبی ،حافظ اشرف گجر ،محمد افضل خان ،حاجی محمد قیوم ،حا فظ عبد الصمد ،حا فظ سلیم اﷲ قادری اور دیگر مو جو د تھے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے حل کر نا پا کستان کا دیرینہ مؤقف ہے بھارت مسئلہ کشمیر پر فوری دنیا کی رائے پر عمل کرے تو مسئلے کا حل فوری نکل آئے گا انہوں نے کہا کہ کشمیر عوام کی حق خودارایت کے حوالے سے پا کستان کی تمام سیا سی ،مذہبی جماعتوں کا مؤقف یکساں ہے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انتخابی ماحول بنتا نظر آرہا ہے لیکن ہمارے نزدیک ایسا ماحول نہیں بننا چاہیے جو تلخی کا باعث بنے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کو وہاں ما حول ٹھنڈا کر نے کے لیئے کردار ادا کر نا چا ہیے انہوں نے کہا کہ پا کستان خطے میں امن کے لیئے کوشاں ہے اب خطے کے دیگر ممالک کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ دو نوں ملکوں کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ مسئلہ کشمیر ہے اس کے حل کے لیئے بھارت کے مثبت کرداد کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کیئے بغیردونوں ملکوں تعلقات میں بہتری ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں پائیدار امن س وقت تک قائم نہیں ہو سکتا ہے جب تک تمام خطوں کے حل طلب مسائل کو حل نہ کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :