سیاسی ایجنڈے کو چھوڑ کر معاشی ایجنڈہ اختیار کرنے کا وقت آچکا : احن اقبال

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 18 فروری 2016 18:53

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 18 فروری۔2015ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان اندھیروں سے نکل کر روشنی میں آرہا ہے۔ منفی سوچ کے ساتھ کامیابی ممکن نہیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہم سیاسی ایجنڈے کو چھوڑ کر معاشی ایجنڈہ اختیار کریں۔ جمعرات کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں مختلف تدریسی شعبہ جات میں ٹاپ کرنے والے طلبہ طالبات میں اعزازی شیلڈز اور اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان کو عراق سے بھی زیادہ خطرناک ملک قرار دیا گیا تھا اور آج وہی مغربی میڈیا لکھ رہا ہے کہ پاکستان کولمبیا کی طرح ایک ابھرتی معیشت ہے۔

وہی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف جو 2013ء تک پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئیاں کررہے تھے وہ آج کہہ رہے ہیں کہ پاکستان صحیح سمت میں جارہا ہے۔

(جاری ہے)

اسے کہتے ہیں تبدیلی اور یہ تبدیلی آگئی ہے۔ آج کراچی اور بلوچستان میں حالات بہتر ہورہے ہیں۔ حکومت کا عزم ہے کہ اگلے دس برس میں پاکستان کو دنیا کی پہلی 25معیشتوں میں شامل کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا ملکی تاریخ میں 35سال مارشل لاء رہاجس میں صحت اور تعلیم کے لیے بجٹ کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔

موجودہ حکومت نے دو سال میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ48بلین روپے سے بڑھاکر 78بلین روپے کردیا۔پہلی دفعہ گزشتہ دو سال کے دوران ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے مربوط کوشش کی گئیں۔ امید ہے کہ آئندہ ایک برس میں ملک کو پولیو فری بنادیں گے۔ ملک میں 42فیصد بچے غذائیت کی کمی کا شکار ہیں۔ اس سلسلے میں صوبوں کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں اور لوگوں میں آگہی پیدا کی جارہی ہے۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز صحت کے شعبے میں لیڈر شپ رول ادا کرے۔ ہیلتھ سائنسز میں نصاب تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ملکی ترقی کیلئے حکومت ، پرائیویٹ سیکٹر اور ماہرین کو ملکر کام کرنا ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ملک سے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وژن 2025کی تیاری میں 7پہلوؤں کو سامنے رکھا گیا ہے ان میں توانائی، خودانحصاری، انسانی وسائل کی ترقی، معاشرتی ترقی، مصنوعات کی ویلیوایڈیشن، انفراسٹرکچر اور علاقائی نقل و حمل کو جدید بنانا ، چھوٹی اور متوسط صنعتوں کا فروغ اور اداروں کے اندر جمہوری گورننس لے کر آنا شامل ہے۔

قبل ازیں یو ایچ ایس کے مختلف تدریسی شعبوں میں نمایاں پوزیشنز لینے والے طلبہ میں شیلڈز اور اسناد تقسیم کی گئیں۔ ان طلبہ میں عروج زہرا (اناٹومی)، مہہ جبین منیرہ (اناٹومی)، انسہ رابعہ (اناٹومی)، نادیہ مجید (اناٹومی)، کنول سعید (اناٹومی)، محمد کامران امیر (اناٹومی)، نادیہ احمد چوہدری (اناٹومی)، ثوبیہ امتیاز (بائیو کیمسٹری)، آصفہ اشرف (بائیو کیمسٹری)، نادیہ رشید(بائیو کیمسٹری)، شبیر حسین (بائیو کیمسٹری)، عاصمہ کریم (فزیالوجی)، عقیلہ احمد بٹ (فزیالوجی)، عظمیٰ ظفر (فزیالوجی)، ہما سعید خان (فزیالوجی)، مدثر علی رومی (فزیالوجی)، افشین ذاکر (فزیالوجی)، سحرش ندیم (ہیومین جنیٹکس) ، زینت عثمان (ہیومین جنیٹکس)، ہما امین (ہیماٹولوجی)، سید خضر عباس رضوی (ہیماٹولوجی)، عائشہ حمید (ہیماٹولوجی)،سدرہ سلیم (مائیکروبیالوجی)، صائمہ انعام (مائیکروبیالوجی)، محمد یاسر (مائیکروبیالوجی)، گل افشاں (امیونولوجی)، مریم شجاعت (فارماکولوجی)، وقار احمد صدیقی( فارماکولوجی)، ثمینہ ظہیر (اورل پیتھالوجی)، صائمہ قدیر (اورل پیتھالوجی)، عظمیٰ نبی (ماربڈ اناٹومی اینڈ ہیسٹوپیتھالوجی) اور ثوبیہ صادق نسیم (ماربڈ اناٹومی اینڈ ہیسٹوپیتھالوجی)شامل تھے۔

تقریب سے وائس چانسلر یو ایچ ایس میجر جنرل ریٹائرڈ پروفیسر محمد اسلم نے بھی خطاب کیا۔