اردوکی ترویج اورفروغ کیلئے کام کرنیوالے اداروں کی اہمیت سے انکارممکن نہیں ،ان اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ‘ عرفان صدیقی

اردوزبان میں کتابوں کی دستیابی ،علاقائی روابط کو بہتربنانے کیلئے ملتان اورکراچی میں اردوسائنس بورڈکے دفاترقائم کیے جائیں‘ وزیراعظم کے مشیر کا اردوسائنس بورڈکا دورہ ،ڈی جی اردوسائنس بورڈمشہوداحمدمرزانے بریفنگ دی

جمعرات 18 فروری 2016 17:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) وزیراعظم کے مشیربرائے قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن عرفان صدیقی نے کہاہے کہ اردوکی ترویج اورفروغ کے لیے کام کرنے والے اداروں کی اہمیت سے انکارممکن نہیں اوران اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ،اردوزبان میں کتابوں کی دستیابی اورعلاقائی روابط کو بہتربنانے کے لیے ملتان اورکراچی میں اردوسائنس بورڈکے دفاترقائم کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز روز اردوسائنس بورڈکے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ڈائریکٹرجنرل اردوسائنس بورڈمشہوداحمدمرزانے بریفنگ دی۔ عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ اردوزبان قومی سطح پر رابطے کابہترین ذریعہ ہے ۔ سائنسی و فنی علوم کا صحیح فہم وادراک اپنی زبان میں ہی ہوسکتاہے۔

(جاری ہے)

سائنسی علوم کو اردوزبان میں ڈھالنامشکل کام ہے لیکن اردوسائنس بورڈ ایک قومی ادارے کی حیثیت سے اس کارنامے کو انجام دینے کے لیے کوشاں ہے۔

اردوزبان میں سائنسی اورٹیکنیکل علوم کے فروغ کے لیے اردوسائنس بورڈکاکرداربڑی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے بورڈ حکام کو ہدایت کی کہ اردوزبان میں کتابوں کی دستیابی اورعلاقائی روابط کو بہتربنانے کے لیے ملتان اورکراچی میں اردوسائنس بورڈکے دفاترقائم کیے جائیں۔ مشیر وزیراعظم نے اردوزبان کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے بورڈانتظامیہ کو ہدایت کی کہ اردوزبان میں علوم کے فروغ کے لیے نئی راہیں تلاش کرکے عملی اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ افرادی قوت کی تربیت اوردینی مدارس کے لیے اردومیں سائنسی مضامین کی کتب کی تیاری پر کام کیاجائے جبکہ ٹیکنیکل ٹریننگ کے اداروں کے اشتراک وتعاون سے تربیتی موادتیارکیاجائے ۔ عرفان صدیقی نے اردوسائنس بورڈکے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے وزارت کی طرف سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ قبل ازیں ڈائریکٹرجنرل اردوسائنس بورڈمشہوداحمد مرزانے بریفنگ میں بورڈکے جاری اورمستقبل کے منصوبوں کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ڈائریکٹرسید عاصم حسنین، وزارت اوربورڈکے افسران بھی موجودتھے۔