پاکستان کو بھارت کی بجائے ایران‘ افغانستان اور چین سے تجارت بڑھانی چاہئے،عابدہ حسین

جمعرات 18 فروری 2016 15:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 فروری۔2016ء) امریکہ میں تعینات سابق سفیر و سابق وفاقی وزیر سیدہ عابدہ حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے‘ نریندر مودی پاکستان اور مسلمانوں کے مخالف ہے‘ بھارت سے تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی بجائے ایران سمیت دیگر ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو بڑھایا جائے۔

ایک انٹرویو میں سیدہ عابدہ حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے اچھے اشاروں کے باوجود نریندر مودی نے باہمی مذاکرات کی پیش کش کی حوصلہ افزائی نہیں کی اور جب تک مودی اقتدار میں ہیں تعلقات میں بہتری نہیں ہو گی ،پاکستان میں تعینات نئے بھارتی ہائی کمشنر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے کمشنر بات چیت کو جلد ہی شروع کر سکتے ہیں تاہم مجھے نہیں لگتا ہے اس پر کوئی پیشرفت ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ دونوں ممالک کی جانب سے تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے اداروں نے کوئی حوصلہ افزائی نہیں کی۔ سیدہ عابدہ حسین نے کہا کہ ہمیں اپنے تعلقات ایران‘ افغانستان اور چین سے بڑھانے چاہئیں بھارت کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تجارتی معاہدہ پاکستان کے مفاد میں نہیں بھارت کے ساتھ ہمیں تجارت محدود کرنی چاہئے اس سے ساری صنعت اور زراعت کے لئے مفید ہو گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران سے عالمی پابندیاں اٹھنے کے بعد ہمیں اپنی تجارت ایران کے ساتھ بڑھانی چاہئے اور پابندیوں کے بعد یہ ہمارے مفاد میں ہو گی۔ ایران اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرانے میں حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک ایران کشیدگی کو ختم کرانے کیلئے پاکستان کو شٹل ڈپلومیسی جاری رکھنی چاہئے۔ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نئے صدر کی ترجیح زیادہ تر یورپ‘ متحدہ عرب امارات اور سینٹر امریکہ ہو گا جہاں ان کے اپنے تجارتی مفادات ہیں۔ ہیلزی کی پارٹی اگر کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ پاکستان کیلئے خوش کن بات ہو گی۔